پی ایم مودی نے 558 کروڑ کا تحفہ دیا، اسے صاف اور خوبصورت رکھنا شہریوں کی ذمہ داری
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،یکم؍جولائی: وزیر مملکت برائے دفاع اور رانچی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سیٹھ نے آج اپنے مرکزی دفتر میں 3 جولائی کو راتو روڈ پر نو تعمیر شدہ ایلیویٹیڈ کوریڈور کے افتتاح کے سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران رانچی کے ایم ایل اے سی پی سنگھ اور ہٹیا کے ایم ایل اے نوین جیسوال بھی موجود تھے۔سنجے سیٹھ نے کہا کہ رانچی میں ایلیویٹیڈ کوریڈور کی تعمیر ایک خواب کی تکمیل کے مترادف ہے۔ راتو روڈ سمیت رانچی کے لوگوں کا یہ خواب وزیر اعظم نریندر مودی اور ٹرانسپورٹ اور ہائیوے کے وزیر نتن گڈکری نے پورا کیا ہے۔ اب یہ رانچی کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس راہداری کو صاف ستھرا اور خوبصورت رکھیں۔ انہوں نے کارکنوں اور شہریوں سے درخواست کی کہ وہ 558 کروڑ روپے کی لاگت سے موصول ہونے والے اس تحفے کے افتتاح کے موقع پر نتن گڈکری کا تاریخی استقبال کریں۔ سنجےسیٹھ نے کہا کہ او ٹی سی گراؤنڈ میں صبح 11 بجے منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب اور میٹنگ میں زیادہ سے زیادہ لوگ شرکت کریں۔انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے میونسپل اداروں میں بجلی پر پانچ فیصد سرچارج کی تجویز تیار کرنا انتہائی افسوس ناک ہے۔ جھارکھنڈ میں ایسا لگتا ہے جیسے حکومت صرف میونسپل اداروں سے وصولی کی مہم چلا رہی ہے۔ ایک طرف میونسپل کارپوریشن نے 39 کروڑ روپے ود ہولڈنگ ٹیکس کے طور پر جمع کیے ہیں تو دوسری طرف دوبارہ پانچ فیصد سرچارج لینے کی تیاری ہے۔ سنجےسیٹھ نے کہا کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ حکومت صرف عوام سے ہی کیوں وصولی چاہتی ہے؟ انتظامی افسران ان مسائل کے بارے میں کبھی کیوں نہیں سوچتے؟ مانسون کی پہلی بارش میں رانچی کی حالت پوری ریاست نے دیکھی۔ آج بھی رانچی کے کئی علاقوں میں پانی جمع ہے۔ سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے ہیں۔ سڑک سرنگ کی طرح بن چکی ہے۔ حادثے کا ہر وقت امکان رہتا ہے۔ ہر علاقے میں پائپ بچھانے کے نام پر گڑھے کھودے گئے ہیں۔ میونسپل ایریا کے نام پر شہریوں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جارہی۔ راجدھانی کی اس بری حالت کے لیے میونسپل کارپوریشن پوری طرح سے ذمہ دار ہے۔ ان تمام چیزوں کو بہتر کرنے کے بجائے صرف ریکوری پر توجہ دینا عوام کا استحصال ہے۔ حکومت و انتظامیہ بجلی سرچارج کی اس تجویز کو فوری واپس لے۔ مفاد عامہ کے کاموں پر توجہ دیں۔



