Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandجھارکھنڈ کے کالجوں میں انٹر کی پڑھائی بند، پلس ٹو اسکولوں میں...

جھارکھنڈ کے کالجوں میں انٹر کی پڑھائی بند، پلس ٹو اسکولوں میں سیٹیں ناکافی

ریاست کے میٹرک پاس طلباء کو داخلہ لینے میں دشواری

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 16 جون:۔ ریاستی حکومت کے نئے حکم کے بعد اب الحاق شدہ کالجوں میں انٹرمیڈیٹ کی پڑھائی نہیں کی جائے گی۔ ایسے میں اب سارا بوجھ ریاست کے پلس ٹو اسکولوں پر آ گیا ہے۔ اس بار ریکارڈ تعداد میں طلبا نے جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل (جے اے سی) کے 10ویں بورڈ کا امتحان پاس کیا ہے، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ تمام طلبہ ریاست میں دستیاب پلس ٹو اسکولوں میں داخلہ لے پائیں گے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا سکولوں میں سیٹیں کافی ہیں یا نہیں؟ یہ تشویش اب والدین اور انتظامیہ دونوں کے ماتھے پر صاف نظر آرہی ہے۔
میٹرک پاس طلباء کی تعداد کافی زیادہ
جے اے سی بورڈ کے مطابق سال 2025 کے میٹرک کے امتحان میں کل 4,31,488 طلباء نے شرکت کی تھی جن میں سے کل 3,95,755 یعنی 91.71% طلباء پاس ہوئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ پاس فیصد (95.36%) انتہائی پسماندہ طبقے کے طلباء کا تھا، جو ریاست کے سماجی و تعلیمی منظر نامے میں ایک اہم علامت ہے۔
ریاست میں پلس ٹو اسکولوں کی حالت
ریاست میں اس وقت کل 634 پلس ٹو اسکول ہیں۔ پہلے ان کی تعداد 510 تھی لیکن حال ہی میں 124 ہائی اسکولوں کو پلس ٹو میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ گرڈیہ ضلع میں سب سے زیادہ 22 اسکولوں کو پلس ٹو کا درجہ دیا گیا ہے۔ ان اپ گریڈ شدہ اسکولوں میں سیشن 2025-26 سے انٹر اسٹڈیز شروع ہوں گی۔ تاہم ان اسکولوں میں انفراسٹرکچر، اساتذہ اور وسائل کی حالت پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اگر پلس ٹو کے ہر سکول میں اوسطاً 400 سے 300 سیٹیں ہوں تو کل سیٹیں 2 لاکھ 52 ہزار کے درمیان بنتی ہیں۔ جبکہ اس سال پاس ہونے والے طلبہ کی تعداد تقریباً 4 لاکھ ہے۔ یعنی آدھے سے زیادہ طلباء کے پاس اندراج کے لیے کافی نشستیں نہیں ہوں گی، جب تک کہ نجی یا دیگر ادارے تعاون نہ کریں۔
کالجوں سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم کیوں روک دی گئی؟
ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کی ہدایات اور یو جی سی کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے الحاق شدہ کالجوں سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم کو مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یو جی سی نے سال 2010 میں ہی ایک خط جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کالجوں میں انٹرمیڈیٹ کی تعلیم اعلیٰ تعلیم کی تعریف کے مطابق نہیں ہے۔ اسی وقت، 2023 میں، محکمہ تعلیم نے یونیورسٹیوں کو یہ بھی ہدایت دی تھی کہ وہ یا تو انٹرمیڈیٹ کی پڑھائی مکمل طور پر روک دیں یا پھر جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل سے علیحدہ الحاق حاصل کریں۔ نتیجتاً موجودہ سیشن سے ریاست کے تمام الحاق شدہ کالجوں میں گیارہویں میں داخلہ مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔ پہلے سے 12 ویں میں زیر تعلیم طلباء کو ان کے گھر سے 5 کلومیٹر کے دائرے میں واقع سرکاری اپ گریڈ شدہ پلس دو ہائی اسکولوں یا منظور شدہ جھارکھنڈ انٹرمیڈیٹ کالجوں میں منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم نے ہدایت نامہ بھیج دیا
محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (ڈی ای اوز) اور ریجنل جوائنٹ ڈائریکٹرز کو مراسلہ جاری کر کے اس تبدیلی کو نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اب انٹرمیڈیٹ کی تعلیم نہ تو کالج کی سطح پر کرائی جائے گی اور نہ ہی وہاں کسی قسم کا داخلہ لیا جائے گا۔ اگر کوئی کالج انٹرمیڈیٹ کی تعلیم جاری رکھنا چاہتا ہے تو اسے جھارکھنڈ اکیڈمک کونسل سے تسلیم کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ونے کمار نے بتایا کہ تمام سرکاری پلس ٹو ہائی اسکولوں کو اپنی سطح پر بچوں کو داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اگر کوئی مسئلہ ہو تو جے اے سی یا ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل سے رابطہ کریں اور اصل صورتحال سے آگاہ کریں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ طلباء کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنے دیا جائے گا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات