جدید بھارت نیوز سروس
ہزاریباغ،11؍جولائی: برکاگاؤں تھانہ علاقہ کے دو گاؤں پپرا ڈیہہ اور کمہارڈیہا میں شدید کشیدگی کا ماحول ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے دونوں گائوں کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ یہ کشیدگی پپرا ڈیہہ کے رہنے والے دنیش پرجاپتی کی لاش ایک پرانے کنویں سے برآمد ہونے کے بعد پیدا ہوئی۔دنیش پرجاپتی 6 جولائی سے لاپتہ تھا۔ اس کی بیوی نے بڑکاگاؤں پولیس اسٹیشن میں درخواست دی تھی اور سبھاش پرجاپتی اور کمہارڈیہا گاؤں کے مہیش پرجاپتی کو اغوا کرنے کا الزام لگایا تھا۔ بیوی کے مطابق یہ سارا معاملہ دنیش پرجاپتی کی طرف سے سبھاش پرجاپتی کو دیئے گئے قرض کا تھا۔ جب دنیش نے قرض واپس کرنے کا کہا تو بیوی کو شک ہوا کہ سبھاش اور مہیش نے مل کر اس کے شوہر کو اغوا کیا ہے۔10 جولائی کو دنیش پرجاپتی کی لاش مہیش پرجاپتی کے گھر سے کچھ فاصلے پر ایک پرانے کنویں سے برآمد ہوئی تھی۔ اس کی اطلاع پولس کو دی گئی لیکن اس سے پہلے ہی پپرا ڈیہہ گاؤں کے مشتعل لوگوں نے کمہارڈیہاکے مہیش پرجاپتی کے گھر پر حملہ کردیا۔ انہوں نے گھر کو آگ لگا دی، سامان توڑ دیا اور اغوا کے ملزم سبھاش اور مہیش پرجاپتی کی تلاش شروع کر دی۔ اس دوران جب مہیش پرجاپتی ملا تو اس کی زبردست پٹائی کی گئی جس کی وجہ سے اس کی بھی موت ہوگئی۔ واقعہ کے بعد دونوں گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس نے دونوں گائوں کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے اور تمام معاملات کی تفتیش کی جا رہی ہے۔متوفی دنیش پرجاپتی کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ملزم کو پکڑ کر تھانے کے حوالے کر دیا تھا، لیکن ملزم کو چھوڑ دیا گیا، یہ کیسے ہوا؟ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ مہیش پرجاپتی کے گھر پر حملہ کس نے کیا، لیکن یہ سب انتظامیہ کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔مہیش پرجاپتی کے بیٹے وکاس کمار نے انتظامیہ سے انصاف کی گہار لگائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہجوم کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت کس نے دی؟ اس نے 8 سے 10 لوگوں پر ہجوم کو بھڑکانے کا الزام لگایا ہے، جس کے بعد ہجوم نے اس کے گھر پر حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کی اور اس کے والد کو بے دردی سے مارا، جس سے اس کی موت ہوگئی۔



