جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19 جولائی :۔ جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں جمعہ کو شدید بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم 16 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہو گئے۔ متاثرین میں زیادہ تر کسان اور خواتین شامل ہیں، جو کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔ سب سے زیادہ نقصان ہزاری باغ ضلع میں ہوا، جہاں تین جانیں گئیں۔ حکومت نے تمام متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور مالی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ہزاری باغ: 3 اموات، 17 زخمی
ہزاری باغ کے برکٹھا، چپارن اور صدر بلاک میں تین افراد ہلاک اور سترہ زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں ایک شخص درخت کے نیچے پناہ لیتے ہوئے بجلی کی زد میں آیا، جبکہ ایک خاتون فصل سے گھر لوٹتے وقت جان سے گئی۔ دیگر متاثرین کھیتوں میں دھان کی روپائی کر رہے تھے۔
گریڈیہہ : 2 افراد ہلاک
تِسری اور ہیروڈیھ تھانہ علاقوں میں دو افراد کی موت ہوئی۔ تیز بارش اور بجلی گرنے کے دوران کھیتوں میں کام کر رہی خواتین جھلس گئیں۔ کئی کی حالت نازک ہے۔
جامتاڑا، دُمکا اور گُملا: ایک ایک موت
نالا (جمٹاڑا)، تھاندرئی (دُمکا) اور ناتھ پور (گُملہ) میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ایک شخص کی موت ہو گئی۔ بیشتر افراد کھیتوں میں موجود تھے یا جانور چَراتے ہوئے حادثے کا شکار ہوئے۔ انگرہ اور نکپورہ میں ایک خاتون ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب متاثرین دھان کی فصل بو رہے تھے۔
سرائے کیلا- کھرساواں: تین افراد جاں بحق
نیِمدِیہ، اِیچاگرھ اور ٹِکر گاؤں میں تین افراد کی موت ہوئی۔ ایک کسان کھیت میں مزدوروں کو اجرت دینے جا رہا تھا جب بجلی گری۔
لاتیہار، چائے باسہ، پشچمی سنگھ بھوم: اموات و زخمی
بالوماتھ، نووامُنڈی اور دیگر علاقوں میں بھی ایک ایک موت اور کئی زخمی رپورٹ ہوئے۔ شدید جھلسنے کے باعث بعض افراد کو رِمس ہسپتال ریفر کیا گیا۔
مجموعی صورتحال
ریاست کے 10 سے زائد اضلاع میں آسمانی بجلی کے واقعات نے زندگی اجیرن کر دی ہے۔ کسان برادری سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے راحت اور معاوضے کا اعلان متوقع ہے۔



