جدید بھارت نیوز سروس
گرڈیہہ 14 دسمبر:اترپردیش حکومت محکمہ تعلیم نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدوں پرعالم ، فاضل کی ڈگری والے امیدواروں کی تقرری کو روک دیا تھا۔ اس کے بعد ریاست جھارکھنڈ میں اقلیتی تنظیموں بشمول امایا ،رانچی، اصلاح معا شرہ کمیٹی، گریڈیہہ، نے احتجاج شروع کیا اور حکومت کے ساتھ مسلسل مذاکرات میں مصروف رہے۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ہدایت پر قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد حکومت نےعالم، فاضل امیدواروں کی تقرری کے نتائج جاری کئے۔ نتائج پر اقلیتی برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ مولانا عبدالرحمن فیضی اور نوجوان رہنما فردین احمد کی قیادت میں سینکڑوں اراکین نے شکریہ ادا کیا اور شہری ترقی کے وزیر سدیب ا کمار سونو کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یونیورسٹیوں کے ذریعےعالم، فاضل کے امتحانات کا انعقاد اور اردو اسکولوں میں پہلے کی طرح مسلمانوں کے تہواروں کو منانے سمیت مسائل کو جلد حل کیا جائے۔ وزیر سدیب کمار سونو نے کہا کہ یہ حکومت سب کے لیے ہے، اس میں جائز مسائل کو حل کیا جائے گا اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جھارکھنڈ کی کمیونٹی کے ہر طبقے کو ہیمنت حکومت سے بہت امیدیں ہیں، اور یہ حکومت ان کی امیدوں پر پورا اتر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی جامعات کے ذریعےعالم، فاضل کے امتحان کا انعقاد کرے گی جس کے لیے عمل جاری ہے۔ دیگر مسائل بھی جلد حل ہو جائیں گے۔ مولانا عبدالرحمن فیضی نے کہا کہ کچھ عہدیدار اترپردیش حکومت کے فیصلے کی آڑ میںعالم،فاضل کے اہل امیدواروں کو ریاست میں ملازمتوں سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، کئی تنظیموں کے احتجاج کے بعد، وزیر سدیب سونو نے پہل کی، جس کے بعد وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ہدایات جاری کیں، اور محکمہ قانون نے تقرریوں کو منظوری دی، جس کے بعد نتائج جاری کیے گئے۔ شہنواز انصاری، نور احمد نے کہا کہ ہمیں یقین تھا کہ حکومت ناانصافی نہیں ہونے دے گی اور وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے یہ ثابت کر دیا ہے۔ چاند رشید انصاری اور صابر انصاری نے کہا کہ محکمہ تعلیم انہیں بتائے بغیر فیصلے کر رہا ہے، لیکن وزیر سدیب کمار، سونو، حفیظ الحسن انصاری، ایم ایل اے کلپنا سورین نے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لی، اور AMAYA کے صدر ایس علی اور جے ایم ایم کے نوجوان رہنما فردین امتیاز احمدنے انتھک محنت جاری رکھی، جس سے محکمے نے نتائج کو دوبارہ جاری کیا، جس سے نتائج میں اضافہ ہوا۔ اس کے بعد تنظیم کے اراکین نے نوجوان رہنما فردین احمد کو بھی اعزاز سے نوازا۔ اس موقع پر فردین امتیاز احمد نے کہا کہ یہ حکومت سب کی ہے کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں، جبکہ وزیر سدیب سونو، حفیظ الحسن انصاری، ایم ایل اے کلپنا سورین نے ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ امایا کے ایس علی کے ساتھ ریاست کی تمام تنظیموں نے اس بات کو حکومت کی توجہ میں لایا اور حکومت نے اقلیتی نوجوانوں کو ان کے حقوق دلائے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر مسائل بھی جلد حل ہو جائیں گے۔ اس موقع پر اصلاح مشاعرہ کمیٹی کے صدر عمران عالم، شہنواز انصاری، چاند رشید انصاری، نور احمد، ممبر ضلع کونسل انور انصاری، مکھیا صابر عالم، ممتاز انصاری، مولانا رؤف رونق، علقمہ شبلی، امیر علی، مون شمشاد، یوسف انصاری، مونس نظامی، مونس ناصر، منیر حسین، منیر حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔



