جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 28 فروری: سابق وزیر جھارکھنڈ حکومت کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن اور جھارکھنڈ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدربندھو ترکی نے ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے مختلف دفاتر کے ساتھ ساتھ اس کے ماتحت تمام کارپوریشنوں، بورڈز وغیرہ میں فورتھ گریڈ کے عہدوں پر ملازمین اور کارکنوں کی براہ راست اور مکمل تقرری کرے اور آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کے ذریعہ پہلے سے فراہم کردہ کنٹریکٹ ورکرس کو بھی ریگولرائز کرے۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو بھیجے گئے ایک خط میں ترکی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے مختلف دفاتر کے ساتھ ساتھ مختلف کارپوریشنز، اتھارٹیز،ورکرز اور ملازمین کی ایک بڑی تعداد جو ریگولر نہیں ہیں بورڈ وغیرہ میں فورتھ گریڈ کی پوسٹوں پر ملازم ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کنٹریکٹ ورکرز ہیں جو آؤٹ سورسنگ کمپنیوں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں، جو روزگار کی کمی اور غربت کی وجہ سے ایسی آؤٹ سورس کمپنیوں کے ذریعے کنٹریکٹ کر کے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔ ترکی نے کہا کہ ایسے کارکنوں اور ملازمین کو مقررہ اجرت سے بہت کم اجرت دی جاتی ہے اور ایسے لوگ کسی سے شکایت کرنے کے باوجود خود کو بے بس پاتے ہیں۔ سینئرکانگریس لیڈر نے کہا کہ اس طرح کے کاموں میں کام کرنے والی زیادہ تر آؤٹ سورسنگ کمپنیاں مقررہ رقم کے بجائے کنٹریکٹ ملازمین اور کارکنوں کو بہت کم رقم ادا کرتی ہیں۔اس کے ساتھ ایسے ملازمین کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات کرنے سے پہلے ان سے غیر قانونی خطیر رقم کا بھی مطالبہ کیا جاتا ہے جسے وہ ادا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں لیکن ہر ماہ ملازمت کے لالچ میں وہ کسی نہ کسی طرح وہ غیر قانونی بھاری رقم آؤٹ سورسنگ کمپنی یا اس کے دلالوں، مڈل مین وغیرہ کو ادا کر دیتے ہیں کیونکہ وہ ایسا موقع حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ترکی نے سورین پر زور دیا ہے کہ وہ ایسی آؤٹ سورسنگ کمپنیوں پر سخت پابندیاں عائد کرتے ہوئے اور ایسے کنٹریکٹ ملازمین اور کارکنوں کی براہ راست تقرری کے امکان کو ذہن میں رکھتے ہوئے مثبت قدم اٹھائیں اور جب تک ایسا نہیں ہوتا، ایسی آؤٹ سورسنگ کمپنیوں پر کڑی نگرانی رکھی جائے۔



