چیف الیکشن افسر نے ووٹنگ کا تناسب مزید بڑھنے کا امکان ظاہر کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 11 نومبر:۔ گھاٹ شلا اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں منگل، 11 نومبر کو صبح 7 بجے سے ووٹنگ کا عمل پرامن ماحول میں شروع ہوا۔ پولنگ مراکز پر صبح ہی سے ووٹروں کی لمبی قطاریں دکھائی دیں، جن سے عوام کا جمہوریت کے تئیں جوش و خروش صاف جھلک رہا تھا۔ چیف الیکشن افسر کے۔ روی کمار نے بتایا کہ شام 5 بجے تک 73.88 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے مطابق، شام تک یہ تناسب مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ ووٹنگ کا عمل کل 300 مراکز پر مکمل طور پر پرامن رہا۔ قابل ذکر ہے کہ اس بار کی ووٹنگ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں ووٹنگ کے 76.4 فیصد تناسب کے مقابلے میں قدرے کم ہے۔ اس کے باوجود پولنگ مراکز پر عوام کا جوش و خروش نمایاں رہا اور ہر عمر کے ووٹرز نے اپنے حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کیا۔
چند تکنیکی رکاوٹیں، فوری حل
کچھ مراکز پر تکنیکی دقتیں بھی پیش آئیں۔ نرسنگھ پور مڈل اسکول (بوتھ نمبر 1) پر ای وی ایم میں خرابی کے باعث ووٹنگ میں تقریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر ہوئی۔ تاہم، ٹیکنیکل ٹیم کی فوری کارروائی سے مسئلہ جلد ہی حل کر لیا گیا اور ووٹنگ معمول پر آ گئی۔
معمر اور معذور ووٹروں کے لیے خصوصی انتظامات
انتظامیہ کی جانب سے بزرگ اور معذور ووٹروں کے لیے خاص انتظامات کیے گئے۔ انہیں پولنگ مراکز تک پہنچانے کے لیے گاڑی اور وہیل چیئر کی سہولت فراہم کی گئی۔ رضاکاروں نے موقع پر مدد فراہم کی، جس سے ہر ووٹر اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال بآسانی کر سکا۔
سیکیورٹی انتظامات سخت، پورا دن پرامن گزرا
پولنگ مراکز پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پولیس اور عملے کی مستعدی سے پورے دن ووٹنگ پرامن طور پر مکمل ہوئی۔ انتظامیہ کے مطابق، مجموعی طور پر چار مقدمات درج کیے گئے-دو پہلے اور دو ووٹنگ کے دن-جن پر فوری کارروائی جاری ہے۔



