جدید بھارت نیوز سروس
مدھوپور/دیوگھر 6 فروری: ڈپٹی کمشنر وضلع مجسٹریٹ شری وشال ساگر کی ہدایات کے مطابق، ضلع میں لوگوں کو ماہی گیری سے جوڑنے کے مقصد سے فنگرلنگ ہارویسٹنگ کے تحت آبی ذخائر میں مچھلی کے بیج چھوڑے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کل سکاتیہ بیراج میں تقریباً 09 لاکھ مچھلی کے بیج چھوڑے گئے اور آج پناسی ڈیم میں فنگرلنگ ہارویسٹنگ کے تحت 14 لاکھ مچھلی کے بیج چھوڑے گئے۔اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ فشریز آفیسر کو ہدایت کی کہ زیادہ سے زیادہ بے گھر خاندانوں کو ماہی گیری اور کیج کلچر سے جوڑیں، تاکہ ماہی پروری سے وابستہ خاندانوں کو خود کفیل بنا کر آمدنی کے ذرائع سے منسلک کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ پناسی ڈیم اور سکاتیہ بیراج کے ذریعے ماہی گیری کی ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ ایسے میں متعلقہ محکمے کی جانب سے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے، تاکہ جدید ٹیکنالوجی اور فش فارمنگ کے طریقوں کا صحیح استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ خاندانوں کو فش فارمنگ کی طرف راغب کیا جاسکے۔



