جھارکھنڈ کے کسانوں کو مالک بننا چاہیے، مزدور نہیں: شلپی نیہاترکی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10 مئی: جھارکھنڈ کے کسان مزدور نہیں، مالک ہیں۔ ریاست کے زرعی کسانوں کو مالک کے طور پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وہ اپنی زمین پر جدید زراعت کی مدد سے لاکھوں کا روزگار پیدا کر سکتے ہیں۔ زراعت، حیوانات اور محکمہ تعاون کی اسکیمیں کسانوں کو بہتر مواقع فراہم کر رہی ہیں۔ ریاستی زراعت، حیوانات اور تعاون کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے یہ بات رانچی کے بنہورا جاترا گراؤنڈ میں ضلع سطح کی کرشی کرمشالہ کم تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔،بنہورہ گراؤنڈ میں زرعی نمائش کے ساتھ ساتھ محکمہ کی اسکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے اسٹالز لگائے گئے۔ اسٹال پر گاؤں کے لوگوں کو محکمہ کی طرف سے چلائی جانے والی مختلف اسکیموں کے فوائد حاصل کرنے کے عمل کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ وزیر شلپی نیہاترکی نے اس موقع پر کہا کہ یہ کہنا بہت افسوسناک ہے کہ آج لوگ کھیتی باڑی کرنے کے بجائے دوسرے لوگوں کے گھروں میں مزدوری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ پہلے کسان 25 ہزار روپے فی ایکڑ منافع کماتے تھے لیکن بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی اور جدید زراعت سے یہ منافع 1 لاکھ تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے لیے کسانوں کو صرف صحیح فصل اور زراعت کے جدید طریقوں سے جڑنے کی ضرورت ہے۔ وزیر شلپی نے FPO کی کامیابیوں کا ذکر کیا ہے جس کا نام سرہول لائیویلی ہوڈ فارمر پروڈیوسر کمپنی ہے۔ آج اس ایف پی او کا سالانہ کاروبار تقریباً 1 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔یہ اجتماعی کوششوں اور محنت سے ممکن ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محکمہ کی جانب سے سرہول روزی روٹی کو 15 لاکھ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔ اس زرعی ورکشاپ میں محکمہ کی اسکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی جارہی ہے۔ جھارکھنڈ کے گاؤں والے خنزیر پالتے ہیں لیکن وہ نہیں جانتے کہ جھارکھنڈ کے خنزیر وں کی پورے ملک میں مانگ ہے۔ خنزیر پالنے کے ذریعے بہتر منافع اور کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ کرشی کرمشالہ کم ٹریننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر بندھوترکی نے کہا کہ آج محکمہ زراعت، حیوانات اور کوآپریٹیو خود آپ کے گاؤں میں اسکیموں کا تحفہ لے کر آیا ہے۔ گاؤں کے کسان محکمہ کی اسکیموں میں شامل ہو کر زراعت کے شعبے میں اپنا مستقبل سنوار سکتے ہیں۔ سابق وزیر بندھوترکی نے کہا کہ اگر ہم ریاست میں روزگار کے لیے نقل مکانی سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں زراعت، مویشی پالن، ماہی پروری اور کوآپریٹیو سے جڑنا ہوگا۔ آج محکمہ کسانوں کو ہر قسم کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ لیکن اس کے لیے محکمانہ عمل کو مکمل کرنا ہوگا اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے کرشی کرمشالہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیر نے اسٹیج سے سرہول لائیویلی ہڈ فارمر پروڈیوسر کمپنی اور سرائے فل مہیلا فارمر پروڈیوسر کمپنی کو 15-15 لاکھ روپے کی گرانٹ دی۔ جبکہ کسان سمردھی یوجنا کے تحت پنیتا کھلکھو اور سمن اورائوں کو اسکیم کا فائدہ دیا گیا۔ اس موقع پر مقامی عوامی نمائندے نیلم ترکی، آشا دیوی، پشپا ٹوپو، ریاضول کے ساتھ شیو کچھپ، دیپو سنہا، پرکاش ترکی، منتظر خان، بیچوترکی، للت کچھپ، سوکا اورائوں اور محکمہ کے افسران موجود تھے۔



