ریاست کے 405 ماڈل ا سکولوں میں تکنیکی تربیت کا آغاز
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 2 جون:۔ جھارکھنڈ حکومت اب سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ اسکولوں کی طرح تکنیکی طور پر مضبوط بنانے کی سمت میں فیصلہ کن قدم اٹھا رہی ہے۔ ریاست کے 325 ماڈل اسکولوں اور 80 چیف منسٹر اتکرشتا ودیالیوں میں معیاری، سمارٹ اور تکنیکی تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے وسیع پیمانے پر تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں، جھارکھنڈ ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل (جے ای پی سی) نے دارالحکومت رانچی میں لینگویج کوآرڈینیٹروں کے لیے ایک خصوصی تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا ہے۔
بچوں کے ساتھ اساتذہ کی تربیت کی کوشش
دو روزہ تربیتی پروگرام سرکاری اسکولوں کے تعلیمی نظام میں ڈیجیٹل وسائل کو شامل کرنے کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔ اس میں ریاست بھر کے لینگویج کوآرڈینیٹرز کو ایک خصوصی سافٹ ویئر پر تربیت دی جارہی ہے، جسے پہلے مرحلے میں تقریباً 450 اسکولوں میں اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ یہ رابطہ کار بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی ڈیجیٹل ٹولز کے موثر استعمال کی تربیت دے سکیں۔ پراجیکٹ کے تحت ان کوآرڈینیٹرز کو جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تدریسی طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ وہ اساتذہ کو مدد فراہم کر سکیں اور کلاس روم کی تدریس کو مزید موثر، انٹرایکٹو اور طلباء پر مرکوز کر سکیں۔ یہ سافٹ وئیر نہ صرف زبان کی تعلیم میں مدد دے گا بلکہ اس کے ذریعے اساتذہ اپنی کلاسز کو مزید دلچسپ اور تکنیکی اعتبار سے بھی بھرپور بنا سکیں گے۔
سکولوں کو ماڈل کے طور پر تیار کرنے کا منصوبہ
جھارکھنڈ حکومت نے 325 آدرش ودیالیوں اور 80 مکیہ منتری اتکرشتا ودیالیوں کو ایک ماڈل کے طور پر تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جو ریاست بھر کے دیگر سرکاری اسکولوں کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔ ان سکولوں میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر پراجیکٹ مینیجر اور کوآرڈینیٹر تعینات کئے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت کا ماننا ہے کہ اگر سرکاری اسکولوں کو تکنیکی طور پر قابل بنایا جائے تو نہ صرف تعلیم کا معیار بہتر ہوگا بلکہ طلبہ کے اعتماد اور مسابقتی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس ماڈل کو دوسرے سکولوں میں بھی لاگو کیا جا سکتا ہے
یہ اقدام نہ صرف تعلیم کے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف ریاست کا ایک بڑا قدم ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ سرکاری اسکول اب صرف روایتی طریقوں پر انحصار نہیں کریں گے۔ اگر یہ ماڈل مستقبل میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے دوسرے سکولوں میں بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔ جھارکھنڈ ایجوکیشن پروجیکٹ کونسل کے عہدیداروں کے مطابق یہ تربیتی سیشن مرحلہ وار جاری رہے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ اسکولوں کو اس تکنیکی اقدام سے جوڑا جاسکے۔ ریاستی حکومت کا ارادہ ہے کہ جھارکھنڈ کے ہر طالب علم کو معیاری اور عصری تعلیم ملنی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی پس منظر سے کیوں نہ ہو۔



