معاملے کی تفتیش پر لگی عدالتی روک ہٹانے کی اپیل کی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 12 اکتوبر:۔ سی بی آئی (رانچی) نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں جھارکھنڈ اسمبلی تقرری گھوٹالے کی تفتیش جاری رکھنے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے فی الحال اس درخواست پر سماعت کے لیے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے۔ یاد رہے کہ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سی بی آئی کو تفتیش کا حکم دیا تھا، جس کے خلاف اسمبلی نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے 14 نومبر 2024 کو اسمبلی کی اپیل قبول کرتے ہوئے اگلے حکم تک تفتیش پر روک لگا دی تھی، جس کے بعد سے تفتیش بند ہے۔
سی بی آئی کی مداخلتی درخواست
سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں ایک مداخلتی درخواست (Intervention Application) دائر کی ہے، جس میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر لگائی گئی روک کو ہٹانے کی درخواست کی گئی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، جھارکھنڈ اسمبلی میں تقرری اور ترقی کے عمل میں بے ضابطگیاں پائی گئی تھیں۔ اس سلسلے میں گورنر نے 7 جولائی 2014 کو ایک رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دیا تھا، جس کی رپورٹ کی بنیاد پر سی بی آئی تفتیش کی سفارش کی گئی تھی۔
کمیشن کی رپورٹ میں الزامات
ایک رکنی عدالتی کمیشن نے 30 نکات پر تحقیق کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں سابق اسپیکر کے دور میں تقرریوں کے دوران بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور رشوت خوری کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، کرپشن سے متعلق ایک سی ڈی بھی کمیشن کو پیش کی گئی تھی۔ تاہم، اسپیکر نے کمیشن کی سفارشات پر کارروائی کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک نیا کمیشن تشکیل دے دیا۔
دو کمیشن اور ہائی کورٹ کی مداخلت
اسمبلی میں تقرریوں میں بے ضابطگی اور دو عدالتی کمیشنوں کی تشکیل پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک عوامی مفاد کی عرضی (PIL) جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی۔ ہائی کورٹ نے پایا کہ دوسرا کمیشن صرف پہلے کمیشن کی رپورٹ پر پردہ ڈالنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ 23 ستمبر 2023 کو ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سی بی آئی کو تفتیش کا حکم دیا۔
ابتدائی تفتیش پر بھی لگی روک
ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے اسمبلی تقرری گھوٹالے کی ابتدائی تفتیش (PE) شروع کی تھی۔ لیکن اسمبلی نے سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی، جس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی تفتیش پر روک لگا دی۔
سی بی آئی کا مؤقف: صرف ابتدائی جانچ
سی بی آئی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی میں تقرریوں کے دوران بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ہائی کورٹ نے دونوں عدالتی کمیشنوں کی رپورٹ اور گورنر کی سفارش کی روشنی میں سی بی آئی کو تفتیش کا حکم دیا تھا۔ سی بی آئی نے وضاحت کی ہے کہ PE ایک ابتدائی جانچ ہے جس میں صرف اس بات کی تحقیق ہوتی ہے کہ کیا تقرری کے عمل میں واقعی بدعنوانی ہوئی ہے یا نہیں۔
عدلیہ سے اپیل: جانچ کی اجازت دی جائے
سی بی آئی نے اپیل کی ہے کہ ابتدائی جانچ پر لگی روک کو ہٹایا جائے، کیونکہ اس مرحلے پر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی بلکہ صرف شواہد اکٹھے کیے جاتے ہیں۔ اگر عدالت مناسب سمجھے، تو ہائی کورٹ کے حکم پر لگی روک کو ختم کیا جائے تاکہ جانچ کا عمل آگے بڑھایا جا سکے۔



