ریاستی اقلیتی کمیشن نے بوکارو پریشد میں ڈی سی و دیگر افسران کے ساتھ میٹنگ کی
موب لنچنگ کو لےکر حکومت اور کمیشن حساس ہیں: شمشیر عالم
جدید بھارت نیوز سروس
بوکارو، 14 مئی: جھارکھنڈ ریاستی اقلیتی کمیشن کے نائب صدر شمشیر عالم اور پرنیش سولامن، معزز ممبران برکت علی اور اقرار الحسن بدھ کو ضلع کے دورے پر تھے۔ کمیشن نے حال ہی میں ضلع کے بیرمو سب ڈویژن کے تحت پینک نارائن پور میں ایک شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کے معاملے کی تحقیقات ، متوفی کے اہل خانہ اور دیہی باشندوں سے ملنے آئی تھیں۔ کمیشن کے وائس چیئرمین اور دو ارکان نے بوکارو پریشد میں ڈپٹی کمشنر محترمہ وجیا جادھو، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) منوج سورگیاری، ایڈیشنل کلکٹر محمد ممتاز انصاری،ایس ڈی پی او بی این سنگھ، متعلقہ بی ڈی او؍ سی او، پولیس انسپکٹر؍ اسٹیشن انچارج وغیرہ کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں ڈی سی۔ ایس پی اور دیگر حکام سے تفصیلی واقعہ اور اس کیس میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے اب تک کی گئی کارروائی کے بارے میں معلومات لی گئیں۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نے بتایا کہ اس معاملے میں اب تک کل چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، وائرل ویڈیو کے ذریعے پولیس نے 03 افراد کی شناخت کی ہے، ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔کمیشن کے وائس چیئرمین اور دو ممبران نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک کی گئی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اس معاملے میں موب لنچنگ کا معاملہ درج کرکے کارروائی کی ہے۔ دونوں نائب صدور نے متوفی کے اہل خانہ (ماں) کو تجویز کے مطابق معاوضے کی رقم کی ادائیگی میں پہل کرنے اور کیس کی سماعت کے حوالے سے متاثرہ خاندان کو مفت عدالتی مدد فراہم کرانے کو کہاہے۔ دوسری طرف، میٹنگ کے بعد، نائب صدر اور دونوں اراکین نے بوکارو پریشد میں پریس کانفرنس کی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت اور کمیشن موب لنچنگ کے واقعہ کے تئیں حساس ہے۔ ایسے واقعات کو روکا جائے تاکہ دوبارہ نہ ہو۔ اس سمت میں کام ہو رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اس معاملے میں سخت ایکشن لیا ہے،کچھ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کچھ کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ کیس میں کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔اس سے پہلے، ڈی سی – ایس پی نے کمیشن کے وائس چیئرمین کو بوکارو پریشد میں گلدستہ پیش کرکے ان کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر ضلع پبلک ریلیشن آفیسر روی کمار، اسسٹنٹ پبلک ریلیشن آفیسر اویناش کمار سنگھ اور دیگر موجود تھے۔



