کانگریس بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کانگریس کا الزام
جدیدبھارت نیوز سروس
رانچی، 22؍ دسمبر: ایک طرف بی جے پی نے منریگا قانون میں تبدیلی کی اور دوسری طرف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تحقیقاتی ایجنسی کا غلط استعمال کرتے ہوئے محترمہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو برسوں تک بدنام کرنے کی سازش رچی گئی۔ دونوں واقعات میں بی جے پی نے جمہوریت کی خلاف ورزی کی ہے۔ کانگریس بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن کملیشور پٹیل نے کہا کہ مودی حکومت نے گزشتہ 11 سالوں سے منریگا کو منظم طریقے سے کمزور کیا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں میں، منریگا کو کم کر کے 50-55 دن کا روزگار فراہم کر دیا گیا ہے۔ منریگا صرف مہاتما گاندھی کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ نہیں ہے۔ اس نے اس حق کو بھی ختم کر دیا ہے جس کی کانگریس نے قانون کے ذریعے ضمانت دی تھی۔ جس اسٹینڈنگ کمیٹی کو منریگا کے لیے تیار کیا گیا مسودہ بھیجا گیا تھا اس کی صدارت سینئربی جے پی لیڈر کلیان سنگھ نے کی تھی۔ منریگا ہر سال 5 کروڑ خاندانوں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔ یہ ان کی عزت نفس کا حق تھا۔ یہ قانون آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت دیئے گئے حقوق کی بنیاد پر ضمانت تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ کیس معاشی نہیں بلکہ سیاسی سازش ہے۔ عدالت کا فیصلہ قانون، آئین اور جمہوری اقدار کے حق میں ہے۔اس میں سرکاری فنڈز کا کوئی غلط استعمال نہیں ہوا، ذاتی املاک کا کوئی غلط استعمال نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کے لیے کوئی مالی فائدہ ہوا، پھر بھی اسے زبردستی گھوٹالے کے طور پر رنگنے کی کوشش کی گئی۔ ریاستی کانگریس کے صدر کیشو مہتو کملیش نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس آہستہ آہستہ ہماری جمہوری اور آئینی روایت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو گاندھی، امبیڈکر اور نہرو کی مشترکہ میراث پر قائم ہے۔لیکن ان کی سب سے بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ چاہے کتنی ہی مٹانے، گھٹانے یا بدنام کرنے کی کوشش کریں، ہندوستان کی روح کو گاندھی، نہرو اور امبیڈکر سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ ان ناموں کو ہٹا کر نیا ہندوستان نہیں بنایا جا سکتا، کیونکہ یہ جمہوریت، آئین اور یہ ملک اسی وراثت پر کھڑا ہے۔
پریس کانفرنس میں سابق مرکزی وزراء سبودھ کانت سہائے، راجیش کچھپ، راکیش سنہا، اور سونال شانتی موجود تھے۔



