Saturday, December 6, 2025
ہومJharkhandسنتھال میں مبینہ بنگلہ دیشی دراندازی معاملہ

سنتھال میں مبینہ بنگلہ دیشی دراندازی معاملہ

مرکزی حکومت اور UIDAIنے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،:۔ سنتھال پرگنا کے اضلاع میں بنگلہ دیشی دراندازی کی وجہ سے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے معاملے میں درخواست گزار ڈینیئل دانش کی PIL پر آج جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے کارگذار چیف جسٹس سوجیت نارائن پرساد اور جسٹس ارون کمار رائے کی عدالت میں جزوی سماعت ہوئی۔ دراصل صبح تقریباً 9.30 بجے تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہائی کورٹ کی بجلی منقطع ہوگئی۔ گیارہ بجے کے قریب بجلی بحال ہوئی۔ اس کا اثر ہائی کورٹ کے ابتدائی کام کاج پر پڑا۔ اس لیے ڈویژن بنچ نے تفصیلی سماعت کے لیے منگل یعنی 17 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس معاملے میں مرکزی حکومت اور UIDAI کی طرف سے حلف نامہ داخل کیا گیا ہے۔5 ستمبر کو سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے کہا تھا کہ دراندازی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس معاملے پر UIDAI سمیت مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ایجنسیوں کے درمیان باہمی بات چیت کے بعد ہی ایک تفصیلی حلف نامہ تیار کرنا اور پیش کرنا بہتر ہوگا۔ اسی بنیاد پر ڈویژن بنچ نے سماعت کی اور اگلی تاریخ 12 ستمبر مقرر کی۔ اس سے قبل سنتھل کے 6 اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی سطح پر اس معاملے میں حلف نامہ جمع کرایا جا چکا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے حلف نامہ بھی داخل کیا گیا ہے۔اس سے پہلے ہائی کورٹ نے اس معاملے میں بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل، یو آئی ڈی اے آئی کے ڈائریکٹر جنرل، چیف انفارمیشن کمشنر، آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل اور این آئی اے کے ڈائریکٹر کو مدعا علیہ بنایا تھا اور ان سے الگ الگ حلف نامے دینے کو کہا تھا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات