Thursday, January 1, 2026
ہومJharkhand’’جی رام جی ‘‘منصوبہ منریگا کا جدید اور شفاف ماڈل : آدتیہ...

’’جی رام جی ‘‘منصوبہ منریگا کا جدید اور شفاف ماڈل : آدتیہ ساہو

بی جے پی ’جی رام جی‘ کے حق میں 8 سے 10 جنوری تک مہم چلائیں گے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 31؍ دسمبر:بی جے پی کے ریاستی کارگزار صدر اور رکن پارلیمنٹ آدتیہ ساہو نے آج کانگریس پارٹی کی جانب سے ‘جی رام جی ‘ یوجنا کے متعلق کیے جانے والے غلط پروپیگنڈے پر سخت نشانہ سادھا۔ساہو نے کہا کہ جب منریگا میں دھوکہ دہی اور بدعنوانی انتہا کو پہنچ گئی، اور کئی اصلاحی کوششوں کے باوجود صورتحال نہیں بدلی، تو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ‘وِکست بھارت 2047’ کے عزم کو عملی جامہ پہنانے اور اس میں دیہی بھارت کی بنیادی سہولیات کو ترقی دے کر گاؤں کو وقت کی ضرورت کے مطابق مرکزی دھارے سے تیزی سے جوڑنے کے لیے ‘وی بی جی رام جی ‘ یوجنا کا فیصلہ لیا۔انہوں نے کہا کہ منریگا بدعنوانی اور لوٹ مار کا مرکز بن گیا تھا۔ جھارکھنڈ نے تو لوٹ مار میں مثال قائم کی۔ آپ جانتے ہیں کہ کھونٹی ضلع میں 24 کروڑ کے غبن کا انکشاف ہونے پر کیسے ایک سینئرآئی اے ایس افسر کو جیل جانا پڑا۔ جھارکھنڈ کے تقریباً تمام اضلاع میں منریگا کے گھوٹالے سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 25-2024 میں منریگا اسکیم میں 67.193 کروڑ روپے کا غبن درج کیا گیا۔ اسی طرح مالی سال 26-2025 میں مغربی بنگال کے 19 اضلاع سمیت 23 ریاستوں کی نگرانی کے دوران کاغذوں پر ایسے کام دکھائے گئے جن کا زمین پر کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جتنی رقم کا خرچ دکھایا گیا تھا اتنے کام نہیں پائے گئے۔ ساتھ ہی مشقت پر مبنی کاموں میں مشینوں کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے بعد کے دور میں صرف 61.7 فیصد خاندانوں نے 100 دن کا روزگار مکمل کیا۔ مودی حکومت نے بدعنوانی روکنے کی سمت میں 11 سالوں میں بہت کوششیں کیں، جس کے نتیجے میں کچھ مثبت نتائج ملے؛ خواتین کی شرکت بڑھی اور فعال مزدوروں کی تعداد11.12 کروڑ تک پہنچ گئی۔ 99 فیصد تک ای-پیمنٹ کے باوجود ڈیجیٹل حاضری درج نہیں کی گئی، پیسوں کا غبن ہوتا رہا اور کام زمین پر نظر نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ اسی لیے نئے ایکٹ کی ضرورت پڑی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ میں کسان اور مزدور دونوں کے مفاد کا خیال رکھا گیا ہے۔ سال میں 60 دن ‘نو ورک ‘ (No Work) کی مدت رکھی گئی ہے کیونکہ زراعت کے وقت مزدور کھیتی باڑی کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔ زراعت کے کام میں مزدوروں کو اجرت بھی زیادہ ملتی ہے اور کسانوں کو وقت پر مزدور بھی مل جاتے ہیں۔ باقی سال کے 300 دنوں میں سے 125 دن کام کی ضمانت دی گئی ہے۔ کام نہ ملنے کی صورت میں بیروزگاری الاؤنس کا انتظام ہے اور اس ایکٹ میں مرکزی اور ریاستی حکومت کا تناسب40:60 ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس گاؤں، غریب اور کسان دشمن پارٹی ہے۔ کانگریس کو بدعنوانی اور لوٹ مار رکنے سے پریشانی ہو رہی ہے۔ مزدوروں کو 100 کی جگہ 125 دن کام ملے گا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات