سبھی آنگن باڑی مراکزکے 11 لاکھ مستفیدین کو عبوری خوراک مہیا کرایا جا رہا ہے
ممبر پارلیمنٹ جوبا ماجی آج چکردھرپور میں پائلٹ اسٹڈی کا آغاز کریںگی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،17؍جنوری:خواتین و اطفال ترقیات سماجی تحفظ محکمہ حکومت جھارکھنڈ ریاست سے غذائیت کی کمی کو دور کر کے مقویات کی کمی سے پاک جھارکھنڈ بنانے کیلئے پابند عہد ہے۔ اس سمت میں محکمہ کی جانب سے مختلف اقدام کئے جا رہے ہیں۔ حکومت کے ذریعہ ہر ماہ 38 ہزار 523 آنگن باڑی مراکز کے ذریعہ تقریباً 11 لاکھ مستفیدین کو مقوی خوراک دستیاب کرایا جا رہا ہے۔ جس کےتحت سبھی آنگن باڑی مراکز کو 3 سے لیکر 6 برس تک کے بچوں کیلئے روزانہ تازہ خوراک پیش کئے جاتے ہیں۔ ریاستی حکومت نے اپنی جانب سے اضافی رقم دیتے ہوئے اس میں انڈا بھی شامل کر دیا ہے۔ تاکہ ہمارے سبھی بچوںکو مکمل مقویات مل سکے۔ اسی کے ساتھ نشانزد مستفیدین کو مقوی خوراک میں بہتری کیلئے گھریلو راشن بھی باقاعدہ طور سے دستیاب کرایا جار ہا ہے۔ مقویات کی کمی کی صورت میں بہتری لانے کیلئے ریاستی حکومت کے ذریعہ انتہائی سنگین غذائیت کی کمی کا شکار بچوں (6 ماہ سے 6 برس ) کو موجودہ دور میں دیئے جا رہے ٹی ایچ آر کو بہتر بناتے ہوئے زیادہ توانائی ، پروٹین اور گہری غذائی مناسب سے بھرپور اطفال قوت دستیاب کراتے ہوئے بچوں کے غذائیت کی کمی کو ختم کر کے بہتر غذائیت فراہم کرنے کیلئے پائلٹ کیئے جا رہا ہے۔ اطفال قوت کو انتہائی سنگین عدم غذائیت کے شکار بچوں کی عمر کے مطابق مناسب مقدار دینے کیلئے خاص طور سے تیار کیا گیا ہے۔
ڈائرکٹر جنرل اسٹیٹ مقویات مشن کی صدارت میں تشکیل ٹی ایچ آر کمیٹی کے ذریعہ غذائیت کی کمی کے شکار بچوں کیلئے خاص طور سے پروٹین اور کیلوری آمیز اطفال قوت کی بابت کی گئی شفارسات کے تحت یونیسیف اور اسٹیٹ سنٹر آف اگزیلنس -ریمس کے تکنیکی تعاون سے اس اطفال قوت اضافہ ٹی ایچ آر کو ریاست بھر میں نافذ کرانے سے قبل ڈائرکٹر سماجی فلاح کی رہنمائی میں اس کا تجرباتی طور پر استعمال مغربی سنگھ بھوم کے چکردھرپور بلاک میں کیا جا رہا ہے۔ اس پائلٹ اسٹڈی کا مبارک آغاز 18 جنوری سنیچر کو مقامی ممبر پارلیمنٹ محترمہ جوبا مانجھی کے دست مبارک سے کیا جا رہا ہے۔ بچوں کی صحت اور مکمل نشوونماکیلئے محکمہ سبھی بچوں کی باقاعدہ فروغ نگرانی کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین ، دودھ پلانے والی ماؤں اور صفر سے 6 برس کے بچوں تمام ضروری خدمات فراہم کر رہا ہے۔ کمیونیٹی کے درمیان خاص خوراکی رویہ کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ جیسے کہ ابتدائی شیر نوشی ، اوپری خوراک، ٹیکہ کاری کے ساتھ ساتھ باقاعدہ مشورہ دیتے ہوئے انہیں مختلف سرکاری منصوبوں کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔ اس پائلٹ اسٹڈی کے نتیجہ کے موافق اسے پوری ریاست میں نافذ کرنے پر غور کیا جائےگا۔ اس تجربے کا مقصد غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کو بہتر مقویات کے درجے میں لاتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے غذائیت کی کمی سے پاک جھارکھنڈ کے عہد کو پورا کرنا ہے۔



