نجی اسکولوں کی الحاق اور نامزدگی پر اہم فیصلے
’’ڈیٹا کی مستندیت ہی سرکاری منصوبوں کے مؤثر نفاذ کی بنیاد ہے‘ : کریتی شری
جدید بھارت نیوز سروس
چترا،10؍دسمبر: ضلع کے تعلیمی نظام کو مزید منظم اور نتائج پر مبنی بنانے کے مقصد سے کلکٹریٹ واقع کانفرنس ہال میں ڈپٹی کمشنر کریتی شری جی کی صدارت میں محکمۂ تعلیم کی تمام اکائیوں کی ایک تفصیلی اور اہم جائزہ میٹنگ منعقد کی گئی۔ میٹنگ میں پیرامل فاؤنڈیشن کے نمائندے، ڈی ڈی سی امریندر کمار سنہا، ڈی ای او دینیش کمار مشرا، ڈی ایس ای رام جی کمار، تمام بلاک پروگرام افسران، بی ای ای او، بی آر پی، سی آر پی سمیت بڑی تعداد میں محکمہ کے افسر اور ملازمین موجود تھے۔میٹنگ کے دوران ضلع کے تعلیمی نظام سے جڑے مختلف امور، کارکردگی، اسکول انتظامیہ، ڈیٹا اپڈیٹ، نامزدگی، اساتذہ کی حاضری اور طلبہ سے متعلق اسکیموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔میٹنگ کے آغاز میں پیرامل فاؤنڈیشن اور بلاک سطح پر کی گئی مشترکہ جانچ سے متعلق رپورٹس پیش کی گئیں، جن میں کئی نجی اسکولوں میں آر ٹی ای الحاق سے متعلق کمیاں سامنے آئیں۔ ان رپورٹس پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے ڈی سی نے واضح ہدایت دی کہ ایسے پانچ نجی اسکول جن کی الحاق کی کارروائی زیر التوا ہے، ان کی فائلیں فوراً ضلع دفتر میں جمع کرائی جائیں تاکہ انہیں مقررہ معیارات کے مطابق آگے بڑھایا جا سکے۔وہیں، معیارات پر پورا نہ اترنے والے تیرہ نجی اسکولوں کو بند کرنے کی کارروائی تیز کرنے کا بھی حکم دیا گیا، تاکہ طلبہ کے مفاد کو کسی قسم کا نقصان نہ ہو اور تعلیمی نظام میں شفافیت و معیار برقرار رہے۔میٹنگ میں ای-ودیاواہنی پورٹل اور مڈ ڈے میل (ایم ڈی ایم) سے متعلق طلبہ کی تعداد کے اعداد و شمار کا جائزہ بھی اہم موضوع رہا۔ کئی اسکولوں میں پورٹل پر درج تعداد اور حقیقی حاضری میں فرق پائے جانے کے بعد ڈی سی نے ہدایت دی کہ ہر اسکول کا تفصیلی تجزیہ کر کے اصل طلبہ کی تعداد پر مبنی رپورٹ تیار کی جائے۔پیرامل فاؤنڈیشن کو ان اعداد و شمار کا بے ترتیب معائنہ کر کے تصدیقی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی، تاکہ اسکیموں کے حقیقی مستفیدین کی شناخت درست طور پر یقینی ہو سکے۔ ڈی سی نے یہ بھی کہا کہ ڈیٹا کی مستندیت ہی سرکاری اسکیموں کے مؤثر نفاذ کی بنیاد ہے، اس لیے کسی بھی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اساتذہ کے انتظام سے متعلق امور پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی نے کہا کہ ضلع میں کچھ اسکول ایسے ہیں جہاں نامزدگی کم ہے جبکہ اساتذہ کی تعداد زیادہ ہے۔ اس عدم توازن کو دور کرنے کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت دی گئی کہ کم نامزدگی والے اسکولوں کی جانچ کر کے وہاں تعینات اضافی اساتذہ کو ضرورت کے مطابق دیگر اسکولوں میں بھیجا جائے، تاکہ پورے ضلع میں تدریسی کام منظم اور متوازن طریقے سے جاری رہ سکے۔اساتذہ کی حاضری سے متعلق معاملات پر بھی سخت تشویش ظاہر کی گئی۔ کئی معاملات میں پایا گیا کہ اساتذہ بغیر منظوری کے چھٹی پر رہتے ہیں، جس سے اسکولوں میں پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی نے ہدایت دی کہ ایسے معاملات میں متعلقہ اساتذہ کی چھٹی منسوخ کرتے ہوئے ان کی تنخواہ و مشاہرہ سے کٹوتی کی جائے۔مسلسل ایسی کوتاہی کرنے والے اساتذہ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے لیے فائل تیار کرنے کا بھی حکم دیا گیا، تاکہ تعلیمی نظام میں جوابدہی یقینی ہو سکے۔میٹنگ میں تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لیے امتحانی نظام کو مزید مضبوط کرنے پر بھی گفتگو ہوئی۔ ڈی سی نے کہا کہ اب ضلع میں کلاس 9 اور 12 کی طرز پر کلاس 1 سے 3 تک کے طلبہ کی ’’ضلع ریل امتحان‘‘ ہر ماہ کے دوسرے جمعہ کو لازمی طور پر منعقد کی جائے گی۔ اس سے کم عمر بچوں کی بنیادی تعلیمی صلاحیت، زبان اور ریاضی کی قابلیت کا باقاعدہ جائزہ ممکن ہوگا۔اسٹيٹ ریل امتحان کی رپورٹ اپلوڈ نہ کیے جانے کے معاملے پر ڈی سی نے متعلقہ افسران کو سخت پھٹکار لگائی۔ انہوں نے کہا کہ ای-ودیاواہنی پورٹل پر امتحانی نتائج اپلوڈ نہ کرنا سنگین کوتاہی ہے۔بی ای ای او اور بی پی او کو خبردار کرتے ہوئے ہدایت دی گئی کہ اگلی جائزہ میٹنگ تک سو فیصد نتائج اپلوڈ نہ ہونے پر ان کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی یقینی ہوگی۔میٹنگ میں طالبات کے پیدائش سرٹیفکیٹ، آدھار اور بینک اکاؤنٹ کھلوانے سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ڈی سی نے ہدایت دی کہ جن طالبات کے پیدائش سرٹیفکیٹ تیار ہو چکے ہیں انہیں بلاک دفاتر سے رابطہ کر کے والدین تک پہنچایا جائے اور ان کے آدھار و بینک اکاؤنٹ جلد کھلوائے جائیں، تاکہ وہ مختلف اسکالرشپ اور ترغیبی اسکیموں سے فائدہ اٹھا سکیں۔آخر میں، ڈی سی نے 20 دسمبر 2025 کو ہونے والے ضلع سطحی کستوربا گاندھی بالیکا انٹر اسکول سماگم کے حوالے سے بھی تفصیلی ہدایات دیں۔ تمام بلاکوں کو ہدایت کی گئی کہ طالبات کو پروگرام کے لیے مناسب تربیت اور رہنمائی فراہم کی جائے اور کامیاب انعقاد کے لیے تمام سطحوں پر بہتر رابطہ قائم رکھا جائے۔میٹنگ کے اختتام پر ڈی سی نے کہا کہ ضلع کے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانا انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور اس کے لیے تمام افسران کو ذمہ داری اور عزم کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے ہوں گے۔میٹنگ میں موجود تمام افسران نے ہدایات پر عمل درآمد کے لیے اپنی وابستگی ظاہر کی۔



