جمشیدپور ۱۵؍جنوری (راست)جھارکھنڈ غیر سرکاری اسکول یونین کے ایک وفد نے یونین کے ریاستی صدر ڈاکٹر محمد طاہر حسین کی قیادت میں جھارکھنڈکے وزیر تعلیم شری رام داس سورین سے ملاقات کی اور انہیں مبارک باد دی ۔ وفد نے اس موقع پر وزیر تعلیم کو ان کے رہائش گاہ پر پہنچ کر شال اوڑھا کر اور گلدستہ دے کر استقبال کیا۔اور کہا کہ ان کے ذریعے جھارکھنڈ میں مالی راحت حاصل کرنے والے طالب علم اور اساتذہ کو ان کی پہل سے تعلیم کے میدان میں اچھی پیش رفت ہوگی اور تعلیم کا معیا ر بلند ہوگا ۔ وفد نے وزیر موصوف کو مکتوب کے ذریعے موجودہ کانسل کے صدر شری اننل کمار مہتو کے بدعنوانیت سے بھی اگاہ کرایا ۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کو بھی یونین کے ذریعے مکتوب روانہ کیا گیا ہے ۔ مکتوب میں جھارکھنڈ کانسل رانچی کے موجود ہ صدر شری انیل کمار مہتو کی بد عنوانی کے سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ جھارکھنڈ کانسل صدر شری انیل کمار مہتو کا دور شرو ع سے ہی متنازعہ رہا ہے ۔ اور ان کے کام سے طلباء مخالف ، اسکول مخالف ، سرکار کی پالیسی کے خلاف اور سرکار شبیہ بگاڑنے والارہا ہے ۔ جھارکھنڈ کے طلباء کو چھوٹے چھوٹے معاملوں میں صرف اپنے اپنے مستقبل اورامتحان کے لیے ہائی کورٹ کا سہارا لینا پڑا ہے شری انیل کمار مہتو مکمل طریقے سے بدعنوانی میں ملوث ہے ان کے ذریعے کانسل کے خفیہ شاخ کاموں کو درکنار کرکے ڈاٹا سنٹر پرمکمل طریقے سے اپنا قبضہ جمع لیا گیا ہے ڈاٹا سنٹر کو پہلے صدر کے حکم کے مطابق خفیہ شاخ کے ملازمین کے ذریعے ڈاٹا کو پیش کیا جاتا ہے ۔ اب اس کے لیے صرف صدر اور ان کا ایک رازدار شری کنال پرتاپ سنگھ ہی منظور ہے واضح ہو کہ کونال پرتاپ سنگھ کو صرف ایک سال کے لیے ایکاؤنٹٹ سے منتقل طریقے سے پریشد کے ملازم کو کمپوٹر کی ٹریننگ دینے کے لیے نامزد کیا گیا تھا ۔ بعد میں شری انیل کمار مہتو نے ۲۰ سال سے زیادہ کانسل میں مامور ۳۵۲ غیر مستقل ملازمین جن کا عہدہ سرکار کے لیے منظور بھی ہے کہ مستقل کرنے پر غور فکر کرنے کے بجائے صرف ایک عہدے کے لیے اشتہار نکال کر غلط ڈھنگ سے صرف کنال پرتاپ سنگھ کو منتقل کر دیا گیا ۔



