جعلسازی اور عہدے کے غلط استعمال کے الزامات ثابت
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 29 اگست:۔ سی بی آئی عدالت نے 15 سال پرانے زمین کی خرید و فروخت کے مقدمے میں سابق وزیر اینوس ایکا اور ان کی بیوی مینن ایکا سمیت 9 ملزمان کو قصوروار قرار دیا۔اس معاملے میں اینوس ایکا، ان کی بیوی مینن ایکا، رانچی کے اُس وقت کے ایل آر ڈی سی کارتک کمار پر بھات اور دیگر اعلیٰ افسران و ملازمین پر آدیواسی زمین کی خرید و فروخت کے لئے جعلسازی اور غیر قانونی طریقے اپنانے کا الزام تھا۔
سزا پر سماعت 30 اگست کو
عدالت نے تمام ملزمان کو جیل بھیج دیا ہے اور سزا کی سماعت 30 اگست کو ہوگی۔ اس کیس کی پیروی سی بی آئی کے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر پریانشو سنگھ نے کی تھی۔
جعلسازی کے ذریعے آدیواسی زمین کی خریداری
اینوس ایکا پر الزام تھا کہ انہوں نے وزیر کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے جعلی پتے کے ذریعے آدیواسی زمین کی خرید و فروخت کی۔ اس میں کارتک کمار پر بھات سمیت انتظامی افسران کی ملی بھگت بھی شامل تھی، جنہوں نے اس غیر قانونی عمل میں معاونت فراہم کی۔
خریداری کی تفصیلات اور الزامات کا ثابت ہونا
اینوس ایکا کی بیوی مینن ایکا کے نام پر ہنوں میں 22 کاٹھا، اورمنجی میں 12 ایکڑ، نیوری میں 4 ایکڑ اور چوٹیا کے سرم ٹولی ماؤجہ میں 9 ڈسمیل زمین خریدی گئی تھی۔ یہ تمام خریداری مارچ 2006 سے مئی 2008 کے درمیان کی گئی۔ سی بی آئی کے الزامات عدالت میں ثابت ہونے کے بعد ملزمان کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔



