جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،13فروری :جھارکھنڈ ریاست کے سب سے بڑے ادارہ مدرسہ حسینیہ کڈرو میں 32 واں عظیم الشان جلسہ دستار بندی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر 830 حفاظ کرام کے سر پر دستار فضیلت باندھی گئی۔ مدرسہ حسینیہ کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار اتنی زیادہ تعداد میں ایک ساتھ حفاظ کرام کو دستار فضیلت سے نوازا گیا۔ مدرسہ حسینیہ کا آغاز 1958 میں مولانا ازہرؒ نے ایک بچے کے ساتھ کیا تھا۔ اس مدرسہ میں جھارکھنڈ، بہار، اڈیشہ، مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ کے بچے پروان چڑھ رہے ہیں۔ تقریباً بیس ہزار لوگ اس دستار بندی تقریب میں شرکت کئے۔ دستار بندی تقریب میں مولانا محمود مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند، مفتی سلمان منصور پوری دیوبند، مفتی نسیم احمد بارہ بنکی، قاری احسان محسن، مولانا عبد الصمد، مولانا عبدالمصطفی یوپی، مولانا عبدالمجید، مولانا عبدالعزیز اور دیگر نے شرکت کی۔ جھارکھنڈ حکومت کے وزیر حفیظ الحسن انصاری نے بھی مہمان اعزازی کے طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مدرسہ حسینیہ کے مہتمم مولانا محمد نے کہا کہ یہ نہ صرف مدرسہ حسینیہ بلکہ رانچی اور جھارکھنڈ کے لیے بھی خوشی کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کے انعقاد کا مقصد لوگوں کے ایمان کو تازہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ حسینیہ نے جھارکھنڈ اور ہندوستان کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ ہمیشہ دین اور عوام کے لیے کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی مدرسہ حسینیہ کے بچوں کو NIOS کی طرف سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی تعلیم فراہم کی جائے گی۔ کمپیوٹر کی تعلیم پچھلے 8 سالوں سے مسلسل جاری ہے۔ اس عظیم الشان تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد قاری احسان محسن نے نعت نبی پیش کی۔ اس کے بعد باضابطہ پروگرام کی کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے علماء کرام کے خطاب سے سبھی ناظرین و سامعین فیض یاب ہوئے۔ اس کے بعد سبھی قراء و حفاظ کرام کے سر پر دستار فضیلت باندھی گئی۔ پھر دعاء کے بعد اجلاس اختتام پذیر ہوا۔



