درجن بھر پولیس اہلکاروں کے قتل سمیت 96 نکسل وارداتوں میں ملوث تھا
جدید بھارت نیوز سروس
مغربی سنگھ بھوم، 7 ستمبر :۔ جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم (چائباسا) ضلع کے گوئلکیرا تھانہ علاقے کے ریلاپرال گاوں میں واقع برجووا پہاڑی پر اتوار کی صبح نکسلیوں کے ساتھ تصادم میں سیکورٹی فورسز نے 10 لاکھ روپے کا انعامی ایک نکسلی کو مار گرایا۔چائباسا پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں نکسلیوں کی نقل و حرکت ہے۔ اس کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم اتوار کی صبح ریلاپرال علاقے میں تلاشی مہم میں نکلی۔ جیسے ہی سیکورٹی فورسز نے نکسلیوں کو دیکھا، انہوں نے فائرنگ شروع کردی، جس کے جواب میں فوجیوں نے بھی مورچہ سنبھال لیا اور فائرنگ شروع کردی۔کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے اس تصادم میں سی پی آئی ماوسٹ زونل کمانڈر امت ہانسدا عرف اپٹن مارا گیا۔ جھارکھنڈ حکومت نے ان پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ جائے وقوعہ سے لاشیں اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔انکاونٹر کے دوران باقی نکسلائیٹس گھنے جنگل کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے۔ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور جنگل میں تلاشی مہم جاری ہے۔ ایس پی راکیش رنجن نے انکاونٹر میں ایک نکسلائیٹ کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں اضافی فورس بھیج دی گئی ہے۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ دراصل، مقتول نکسلائٹ پر کئی اضلاع میں بڑی وارداتوں کو انجام دینے کا الزام تھا۔ وہ اب تک چائباسا اور آس پاس کے علاقوں میں 96 سے زیادہ نکسلی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے 12 سے زائد پولیس اہلکاروں کو قتل کیا اور کئی بار اسلحہ بھی لوٹا۔ وہ 2014 میں چائی باسا ضلع میں بینک واقعہ، سرائے کیلا ضلع کے فوکدو میں پولیس اہلکار کے قتل اور ہتھیاروں کی لوٹ مار، گوئل کیرا تھانہ علاقے میں سابق ایم ایل اے گروچرن نائک پر حملہ اور دو فوجیوں کے قتل جیسے کئی معاملات میں ملوث تھا۔ وہ سال 2022 میں جھرکٹا میں حملے اور ہتھیاروں کی لوٹ مار کا ماسٹر مائنڈ بھی تھا۔



