کانگریس جھارکھنڈ میں ہماچل میں کیے گئے وعدوں کو دہرا رہی ہے: جے رام ٹھاکر
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17 نومبر:۔ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر جئے رام ٹھاکر نے آج بی جے پی میڈیا سنٹر، رانچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس دوران ریاستی بی جے پی میڈیا انچارج شیو پوجن پاٹھک اور شریک انچارج اشوک بدائک موجود تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران ٹھاکر نے کانگریس کے قول و فعل پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جھوٹی ضمانتیں دے کر ہماچل میں اقتدار حاصل کیا۔ اب اس نے اپنے وعدوں اور ضمانتوں کے برعکس کام شروع کر دیا ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس نے ہماچل میں 10 گارنٹی دی تھی، لیکن دو سال گزر چکے ہیں اور اب تک کانگریس نے اپنی ایک بھی گارنٹی پوری نہیں کی، اس کی تمام گارنٹی بے کار پڑی ہے۔ کانگریس کے وعدوں پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے 18 سے 60 سال کی خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن ہماچل پردیش میں 2 سال گزرنے کے بعد بھی جن خواتین اور بہنوں کا وعدہ کیا گیا تھا انہیں 1500 روپے ماہانہ نہیں ملے۔ کانگریس نے 5 سال میں 5 لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، ہر سال 1 لاکھ نوکریاں دی جائیں گی۔ لیکن اقتدار میں آتے ہی نوکریاں دینے کی بجائے عہدے ختم کر دیے گئے۔ کانگریس نے گائے کا دودھ 80 روپے اور بھینس کا دودھ 100 روپے فی لیٹر خریدنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حکومت بنانے کے بعد وہ پیچھے ہٹ گئی۔ ہماچل میں کانگریس حکومت 2 سال مکمل کرنے والی ہے، قرض کے بعد قرض لیا جا رہا ہے۔ ہماچل پردیش کے افسران اور ملازمین کو تنخواہیں بھی نہیں مل رہی ہیں۔ ہماچل پردیش میں ایسا پہلی بار ہوا ہے، کانگریس کی جھوٹی ضمانت اب پورے ملک میں بے نقاب ہو گئی ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ ہماچل کے وزیر اعلیٰ مہاراشٹر جا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ہماچل میں تمام ضمانتیں پوری کر دی ہیں، لیکن وہاں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ کانگریس نے بھی جھوٹے وعدے کرکے ہریانہ میں اقتدار میں آنے کی کوشش کی لیکن ہریانہ کے عوام نے کانگریس کو مسترد کردیا۔ ہماری عوام سے گزارش ہے کہ ہماچل میں کانگریس حکومت نے جو صورتحال پیدا کی ہے وہ کم از کم جھارکھنڈ میں نہیں دیکھنی چاہیے۔ جھارکھنڈ میں چل رہی مخلوط حکومت کی بدعنوانی کی مثالیں پورے ملک میں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک رکن اسمبلی کے گھر سے 350 کروڑ روپے اور دوسرے عہدیداروں کے گھر سے رقم برآمد ہوئی، ایک وزیر اعلیٰ اقتدار میں رہتے ہوئے جیل جاتا ہے اور پھر باہر آ کر عوام سے حکومت بنانے کی اپیل کرتا ہے۔ لیکن جھارکھنڈ کے لوگوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ریاست میں این ڈی اے-بی جے پی کی حکومت بننے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے اٹھائے گئے دراندازوں کے معاملے پر حکومت بنتے ہی مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔ لیکن ہندوستانی اتحاد دراندازوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی بات کر رہا ہے۔ جھارکھنڈ میں بی جے پی-این ڈی اے کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ خطاب سے پہلے شری ٹھاکر نے میڈیا کے ساتھیوں کے سامنے پروجیکٹر کے ذریعے ہماچل پردیش کانگریس حکومت کی ناکامیوں کو دکھایا۔