ناکام امیدواروں نے جائزہ میٹنگ میں اپنا اپنا عذر پیش کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 30 نومبر:۔ ریاستی بی جے پی نے سنیچر سے شکست کی وجوہات کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ یہ سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا۔ معلومات کے مطابق، ہار کی وجہ اندرونی جھگڑا اور دیوگھر کے سابق ایم ایل اے نارائن داس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا: ہمیں ہمارے ہی لوگوں نے لوٹا ہے۔ گرڈیہ سے امیدوار نربھیے شہابادی نے کہا کہ ان پر جسمانی حملہ کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی دفتر میں جائزہ کے دوران قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش، ریاستی انچارج لکشمی کانت واجپئی، علاقائی تنظیم جنرل سکریٹری ناگیندر ترپاٹھی، ریاستی تنظیم جنرل سکریٹری کرماویر سنگھ، ریاستی صدر بابولال مرانڈی، کارگزار صدر رویندر رائے اور سبھی موجود تھے۔ بی جے پی اور تمام اضلاع کے امیدواران موجود تھے۔
بی جے پی امیدواروں نے ہار کی وجہ بتائی
جائزہ میٹنگ میں بی جے پی امیدواروں نے اپنی شکست کی وجہ بتائی۔ بہت سے امیدواروں نے کہا کہ مینیاں اسکیم کی طرف عوام کی توجہ ہے۔ آخری وقت میں یہ رقم مینیاں اسکیم کے تحت تقسیم کی گئی۔ کئی امیدواروں نے انتخابات کے دوران ہونے والی کوتاہیوں پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ اس کی بنیادی وجہ اندرونی کشمکش بتائی گئی۔ کئی امیدواروں نے کہا کہ ہمیں دوبارہ تنظیم کے کاموں میں مصروف رہنا ہے۔
’ون ٹو ون ‘رائے لی جائے گی
معلومات کے مطابق شکست خوردہ امیدواروں سے ’ون ٹو ون‘ رائے بھی لی جائے گی۔ جس کے ذریعے پارٹی کو یہ بھی پتہ چلے گا کہ غلطی کہاں ہوئی۔ بدانتظامی کہاں تھی؟ ناکامی کی وجوہات تنظیمی سطح پر بھی تلاش کی جائیں گی۔
ہائی کمان کو پیش کی جائے گی رپورٹ
جائزہ اجلاس مکمل ہونے کے بعد جو بھی سامنے آئے گا اس سے اعلیٰ کمان کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس بار بی جے پی صرف 21 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ سنتال میں 18 میں سے 17 سیٹوں پر شکست ہوئی۔
3 دسمبر کو دہلی میں میٹنگ ہوگی
جھارکھنڈ میں دو روزہ میٹنگ کے بعد یہ میٹنگ 3 دسمبر کو دہلی میں ہوگی۔ یہ ملاقات کئی لحاظ سے اہم ہوگی۔ اس اجلاس میں شکست کی وجوہات پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کی بنیاد پر تنظیم کا مستقبل کا خاکہ طے کیا جائے گا۔