اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر بینی گینٹز نے وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کی حکومت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے جواب میں نیتن یاہو نے اتوار کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کئی محاذوں پر اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ بینی، یہ چھوڑ کر بھاگنے وقت نہیں ہے۔
بینی گینٹز نے ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم نیتن یاہو پر الزام لگایا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے پر آگے نہیں بڑھ رہے ہیں جس سے غزہ میں تقریباً 100 یرغمالیوں کی رہائی ہو گی۔ گینٹز نے اتوار کو کہا کہ نیتن یاہو ہمیں فتح کی طرف بڑھنے سے روک رہے ہیں اور اپنے سیاسی نظریات کی وجہ سے فیصلے کرنے میں ہچکچا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی مخالفت کا سامنا کرتے ہوئے گینٹز نے کہا کہ انتخابات آنے والے موسم سرما میں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ انتخابات کی تاریخ طے کریں۔ بینی گینٹز نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو الگ تھلگ نہ ہونے دیں۔ گینٹز کے نیتن یاہو کی دائیں بازو کی مخلوط حکومت سے حمایت واپس لینے کے فیصلے کے بعد اب حکومت میں صرف قدامت پسند وزراء ہی رہ گئے ہیں جو غزہ کی پٹی پر دوبارہ قبضہ کرنے اور وہاں اسرائیلی بستیوں کو بڑھانے کی وکالت کرتے ہیں۔
گینٹز نے استعفے سے قبل مئی میں دائیں بازو کے وزیر اعظم کو الٹی میٹم دیا تھا، جس میں نیتن یاہو سے غزہ کے لیے واضح حکمت عملی بنانے اور جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔