International

ایران یورینیم کی افزودگی کا نیا توسیعی منصوبہ بنا رہا ہے

67views

آئی اے ای اےکا دعویٰ؛ ایران نے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں کی تردید کی

تہران، 29 نومبر (یواین آئی)ایران نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کو آگاہ کیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی کے لیے چھ ہزار اضافی سینٹری فیوجز کی تنصیب اور پہلے سے نصب شدہ سینٹری فیوجز کو چلانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ بات جمعرات کے روز ایجنسی کی ایک خفیہ رپورٹ میں بتائی گئی۔افزودگی کی صلاحیت میں اضافے کا مطلب ہے کہ ایران زیادہ تیزی سے یورینیم افزودہ کر سکتا ہے، اس سے جوہری پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں کی تردید کرتا ہے تاہم مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ 60% تک خالص یورینیم کی افزودگی کا کوئی شہری (پر امن) مقصد نہیں ہوتا۔ یہ تناسب 90% کے قریب ہے جو ہتھیاروں میں استعمال کے لیے موزوں شمار کیا جاتا ہے۔ جوہری بم کی تیاری کے بغیر کسی ملک نے آج تک ایسا نہیں کیا ہے۔نئے سینٹری فیوجز کے لیے خالص افزودگی کی واحد متعین سطح 5% ہے۔ یہ 60% کے اس تناسب سے بہت کم ہے جس پر ایران پہلے ہی عمل کر رہا ہے۔ایران کے پاس پہلے سے 10 ہزار سے زیادہ سینٹری فیوجز موجود ہیں جو نطنز اور فوردو میں دو زیر زمین تنصیبات جب کہ نطنز میں زمین سے اوپر ایک آزمائشی تنصیب میں فعال ہیں۔فوردو تنصیب کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے کیوں کہ وہ ایک پہاڑ کے اندر کھدائی سے بنائی گئی ہے۔ ایران اس وقت وہاں یورینیم افزودہ کر رہا ہے جس کا تناسب 60% سے کم نہیں۔ اس کے علاوہ صرف ایک اور تنصیب یہ کام کر رہی ہے اور وہ نطنز میں زمین کے اوپر ایندھن کی افزودگی کا تجرباتی مرکز ہے۔ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنروز کے سہ ماہی اجلاس سے صرف ایک ہفتہ قبل ایران نے اپنے 60% درجے تک افزودہ یورینیم کے ذخیرے کی انتہائی حد وضع کرنے کی پیش کش کی تھی۔ تاہم سفارت کاروں کے مطابق یہ پیش کش بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کو ہدف بنانے کی قرار داد منظور نہ کرنے کے ساتھ مشروط تھی۔اگرچہ آئی اے ای اے نے اس بات کی تحقیقات کر لی تھیں کہ ایران اس اعلی سطح پر افزودگی کا عمل سست کر رہا ہے اور ایجنسی نے اسے بات کو “درست سمت اہم اقدام” قرار دیا تھا، تاہم ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکا کی تجویز کردہ قرار داد کو منظور کر لیا۔ قرار داد میں ایک بار پھر ایران سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون بڑھانے کامطالبہ کیا گیا تھا۔ جمعرات کے روز سامنے آنے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نطنز میں ایندھن افزودہ کرنے کے زیر زمین مرکز میں IR-2m ماڈل کے سینٹری فیوجز کے آخری دو مجموعوں کی تنصیب مکمل کر چکا ہے۔ اب وہ تمام 18 سینٹری فیوجز کو فعال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران نے آئی اے ای اے کو یہ بھی آگاہ کیا ہے کہ وہ نطنز کے مقام پرIR-4 سینٹری فیوجز کے 18 اضافی مجموعوں کی تنصیب کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان میں ہر مجموعہ 166 سینٹری فیوجز پر مشتمل ہو گا۔ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مذکورہ مقام پر IR-6 نوعیت کے سینٹری فیوجز کا ایک بڑا مجموعہ نصب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس مجموعے میں سینٹری فیوجز کی تعداد 1152 تک ہو گی۔ یہ ایران میں اس سلسلے میں اب تک کی سب سے بڑی تنصیب ہو گی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.