Sunday, December 14, 2025
ہومInternationalیوکرینی صدر کا روس سے عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق

یوکرینی صدر کا روس سے عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق

یو اے ای کی ثالثی میں روس اور یوکرین میں 350 قیدیوں کا تبادلہ

کیف، 20 مارچ (یو این آئی) یوکرینی صدر زیلنسکی کی جانب سے بھی روس سے 30 روز کیلیے عارضی اور محدود جنگ بندی پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔ جبکہ امریکی صدر نے یوکرین کے معدنی ذخائر کے بعد توانائی تنصیبات پر ملکیت کی بھی خواہش کا اظہار کردیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی اور ٹرمپ کی طویل گفتگو ہوئی، جس میں صدر زیلنسکی نے امریکی تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ روس کے توانائی انفراسٹرکچر پرحملے نہیں کریں گے۔امریکی صدر کا یوکرینی ہم منصب سے کہنا تھا کہ یوکرین کے توانائی انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایٹمی اور الیکٹریکل پلانٹس سمیت توانائی تنصیبات امریکی ملکیت میں دیدی جائیں۔تاہم یوکرینی ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی تجویز قابل عمل نہیں کیونکہ یوکرین میں قائم یورپ کا سب سے بڑا انرجی پلانٹ Zaporizhzhia روس کے کنٹرول میں ہے۔یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے کہ عارضی جنگ بندی کا آغاز کس تاریخ سے ہوگا، تاہم اس معاملے پر آئندہ چند روز میں تکنیکی ٹیمیں سعودی عرب میں ملاقات کریں گی۔دوسری جانب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان فون پر شاندار گفتگو ہوئی، زیلنسکی نے جدہ میں یوکرائنی اور امریکی ٹیموں کے کام کے نتیجہ خیزآغاز پر شکریہ ادا کیا۔ترجمان نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام کی ملاقات نے جنگ کے خاتمے کی طرف بڑھنے میں مدد دی، صدر زیلنسکی نے امریکا کی حمایت، امن کیلئے کوششوں پر صدر ٹرمپ کا شکریہ اداکیا۔ٹیمی بروس نے کہا کہ یوکرین اور امریکا جنگ کے حقیقی خاتمے کیلئے ملکر کام جاری رکھیں گے، صدر ٹرمپ کی قیادت میں پائیدار امن حاصل کیا جاسکتا ہے۔دونوں رہنماؤں نے توانائی کیخلاف جزوی جنگ بندی پربھی اتفاق کیا، تکنیکی ٹیمیں آئندہ دنوں میں سعودی عرب میں ملاقات میں مزید تبادلہ خیال کریں گے، دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا یہ جنگ کے مکمل خاتمے اور سلامتی کو یقینی بنانے کی طرف پہلا قدم ہوسکتا ہے۔
قیدیوں کے تبادلے میں یوکرین سے رہائی پانے والی روسی فوجی ملک پہنچ گئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ماسکو اور کیف کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا آغاز ہو گیا۔پہلے مرحلے میں 350 قیدیوں کا تبادلہ ہوا، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے 175 جنگی قیدیوں کو رہا کیا، روسی وزارت دفاع کے مطابق رہائی پانے والے روسی فوجی بیلاروس پہنچے، جہاں سے انھیں علاج کے لیے روسی فیڈریشن منتقل کر دیا گیا۔جنگی قیدیوں کی رہائی میں متحدہ عرب امارات نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے، روس نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر یوکرین کے 22 شدید زخمی جنگی قیدیوں کو بھی رہا کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز ولادیمیر پیوٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں 175 قیدیوں کی رہائی پر اتفاق ہوا تھا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک کے سربراہان سے بات چیت کے بعد یوکرین اور روس نے اصولی طور پر ایک محدود جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے، یہ جنگ بندی کب نافذ العمل ہوگی، فی الوقت اس کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات