Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalٹرمپ کے تیور سے نتن یا ہو کی اکڑ ڈھیلی پڑی

ٹرمپ کے تیور سے نتن یا ہو کی اکڑ ڈھیلی پڑی

منصوبے کی منظوری جنگ کے خاتمے کی ابتدا ہوگی، نیتن یاہو

تل ابیب، 7 اکتوبر (یو این آئی) اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ امید ہے امریکہ کی قیادت میں پیش کیا گیا جنگ بندی منصوبہ کامیاب ہوگا، کیوں کہ اگر ایسا نہ ہوا تو اسرائیل کو حماس کے خلاف بھرپور کارروائی کرنا ہوگی اور اس معاملے میں امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ یورونیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہم اسے آسان طریقے سے ختم کرسکیں، مشکل طریقے سے نہیں، حماس کی حکومت کا خاتمہ ضروری ہے، اگر حماس یہ منصوبہ قبول کرتی ہے تو ’یہ جنگ کے خاتمے کی شروعات ہوسکتی ہے‘۔ تاہم اگر حماس ایسا نہیں کرتی تو اسرائیل کو صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ کے بیان کے مطابق امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہوگی تاکہ وہ جنگ کے خاتمے کیلئے حماس کے خلاف زبردست کارروائی کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ ہم اسے آسان راستے سے ختم کریں گے، مشکل راستے سے نہیں۔نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے اس معاہدے کو قبول کیا ہے، جیسا کہ پوری دنیا نے کیا، یہ صدر (ڈونلڈ) ٹرمپ کا منصوبہ تھا، حماس کہتی ہے کہ اس نے بھی منصوبہ قبول کر لیا ہے، اب ذمہ داری حماس پر ہے۔ان کیا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے دو حصے ہیں، پہلا حصہ تمام یرغمالیوں کی رہائی کا ہے، اسرائیل ایک ’انخلا“ کرے گا لیکن غزہ میں موجود رہے گا، دوسرا حصہ غزہ کو غیر فوجی بنانا اور حماس کو غیر مسلح کرنا ہے، جس پر بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلا حصہ طے شدہ ہے اور اگر یہ عمل میں آتا ہے تو یہ واقعی جنگ کے خاتمے کی شروعات ہوسکتی ہے، چوں کہ ہم نے اسے قبول کیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ حماس کیا کرتی ہے۔اگر حماس قبول کرتی ہے، تو یہ ایک بہت اچھا اشارہ ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس منصوبہ قبول نہیں کرتی اور یہ امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے تو پھر اسرائیل کو، جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہوگی تاکہ وہ حماس کے خلاف زور دار کارروائی کرے اور جنگ ختم کرے۔ان کا کہنا تھا کہ میں یقیناً چاہوں گا کہ ہم منصوبے کے مطابق آگے بڑھیں، مگر وقت ہی بتائے گا، چند دنوں میں ہمیں پتہ چل جائے گا کہ آیا حماس تمام یرغمالیوں کو رہا کرتی ہے یا نہیں۔ اگر ایسا ہوا، تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، یہ معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس نے اس معاہدے پر لچک اس لیے دکھائی کیوں کہ ہم نے ان کے اہم گڑھ غزہ شہر پر فوجی کارروائی کی، میں نے چند ہفتے پہلے فوج کو حکم دیا کہ وہ اس گڑھ میں داخل ہو، اس کے نتیجے میں حماس کو احساس ہوا کہ اس کا انجام قریب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسی دوران صدر ٹرمپ کی مداخلت اور ان کا جنگ بندی منصوبہ آیا، جس نے اس صورتحال کو مثبت سمت میں بدل دیا، اب، میں یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ حماس اس پر راضی ہوگی، لیکن ممکن ہے، اور میں امید کرتا ہوں کہ ایسا ہی ہو۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات