شنگھائی، 21؍جون ۔ ایم این این۔چین میں نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح مئی میں مسلسل تیسرے مہینے میں گر گئی، لیکن پچھلے سال کے اسی مقام کے مقابلے میں زیادہ رہی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گریجویشن کے اہم سیزن سے قبل ملازمت کی منڈی اب بھی شدید دباؤ میں ہے۔بدھ کو قومی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح، جس میں شہری علاقوں میں رہنے والے 16 سے 24 سال کی عمر کے افراد شامل ہیں، طلباء کو چھوڑ کر، گزشتہ ماہ 14.9 فیصد رہی، جو پچھلے مہینے کے 15.8 فیصد سے کم ہے۔لیکن یہ شرح گزشتہ مئی میں ریکارڈ کی گئی 14.2 فیصد ریڈنگ سے زیادہ برقرار ہے، اور اس موسم گرما میں یونیورسٹی کے ریکارڈ 12.2 ملین طلباء گریجویٹ ہونے اور جاب مارکیٹ میں داخل ہونے پر ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے۔این بی ایس کے ترجمان فو لنگھوئی نے پیر کو کہا کہ "چین کو اب بھی مستحکم روزگار برقرار رکھنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے، جس کی بنیادی وجہ بیرونی ماحول میں پیچیدہ تبدیلیاں ہیں۔
بعض گھریلو صنعتوں میں بھرتی کی مشکلات کا بقائے باہمی اور بعض گروہوں کے لیے روزگار کا زبردست دباؤ برقرار ہے، انسانی وسائل کی طلب اور رسد کے درمیان مماثلت کے حوالے سے جاری مسائل کے ساتھ۔بیجنگ نے حالیہ برسوں میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی کوشش میں کئی پالیسیاں شروع کی ہیں۔اپریل میں، متعدد سرکاری محکموں نے مشترکہ طور پر اقدامات کے ایک نئے پیکج کا اعلان کیا، جس میں ان کمپنیوں کو سبسڈی کی پیشکش بھی شامل تھی جو بے روزگار نوجوانوں یا نئے فارغ التحصیل افراد کی خدمات حاصل کرتی ہیں۔



