Sunday, December 14, 2025
ہومInternationalاسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر وحشیانہ حملوں کو ’صرف ابتدا‘ قرار دیا

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر وحشیانہ حملوں کو ’صرف ابتدا‘ قرار دیا

اسرائیلی بمباری سے مزید 14 فلسطینی شہید، جبری انخلا تسلیم کرنے سے انکار

تل ابیب، 19 مارچ (یو این آئی)اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں راتوں رات سیکڑوں فلسطینیوں کی موت کا سبب بننے والے فضائی حملے’صرف ابتدا’ ہیں۔قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی افواج، حماس پر بڑھتی ہوئی طاقت سے حملہ کریں گی اور جنگ بندی کے لیے بات چیت اب صرف شعلوں کے درمیان ہی ہوگی۔اسرائیلی رہنما نے کہا کہ حماس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہماری طاقت کا وزن محسوس کر لیا ہے اور میں آپ کو اور انہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ’یہ صرف آغاز‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہم جنگ کے اپنے تمام مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، اپنے تمام یرغمالیوں کی رہائی، حماس کے خاتمے اور وہ وعدہ کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا‘۔نیتن یاہو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں نے حماس کے ساتھ 19 جنوری کو شروع ہونے والی نازک جنگ بندی کو توڑ دیا ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق فضائی حملوں میں کم از کم 404 فلسطینی شہید اور 560 سے زائد زخمی ہوئے۔اس حملے میں غزہ کے جنوب میں خان یونس اور رفح، شمال میں غزہ شہر اور دیر البلاح جیسے وسطی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تمام خاندان ہلاک ہو گئے۔منگل کے روز اپنے خطاب میں بنجمن نیتن یاہو نے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی ذمہ داری حماس پر عائد کردی۔بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی پیشکش قبول کر لی ہے لیکن حماس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ میں نے کل حماس کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے کی اجازت دی۔بنجمن نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ حماس غزہ میں ہونے والی تمام ہلاکتوں کی ذمے دار ہے۔انہوں نے کہا کہ ’فلسطینی شہریوں کو حماس کے دہشت گردوں کے ساتھ کسی بھی طرح کے رابطے سے گریز کرنا چاہیے، اور میں غزہ کے لوگوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ نقصان کا راستہ ترک کردیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’محفوظ علاقوں میں چلے جائیں، کیونکہ ہر شہری کی ہلاکت ایک المیہ ہے اور ہر شہری کی ہلاکت حماس کی غلطی ہے‘۔
اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے جنوبی، وسطی اور شمالی علاقوں سمیت نئے علاقوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، رات بھر کی بمباری میں تقریباً 14 فلسطینی شہید ہوگئے۔قطری نشریاتی ادار ےالجزیرہ کے مطابق غزہ کے متعدد رہائشیوں نے جبری انخلا پر عمل نہ کرنے کا فیصلہ کرکے واضح کیا ہے کہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے، اب وہ اسرائیلی فوج کے گھر بار خالی کرنے کے احکامات کو تسلیم نہیں کریں گے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کی اقوام متحدہ، یورپی یونین، چین، سعودی عرب، مصر، پاکستان، بیلجیئم، سوئٹزرلینڈ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے مذمت کی ہے، اسی طرح اسرائیل کے شہر تل ابیب میں یرغمالیوں کے اہلخانہ اور دوستوں نے احتجاج کیا، امریکا کے شہر نیو یارک میں بھی فلسطین کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور امریکہ سے اسرائیل کو غزہ پر بمباری رکوانے کا مطالبہ کیا۔گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی حصوں خاص طور پر بیت حنون پر پمفلٹ گرائے، جن میں فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ وہاں سے نکل جائیں۔انہوں نے خان یونس پر پمفلٹ بھی گرائے، جن میں فلسطینیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ المواسی کے مغربی حصے میں چلے جائیں لیکن اس بار بہت سے فلسطینیوں، خاص طور پر بیت حنون اور دیگر شمالی علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں نے انخلا نہ کرنے کا فیصلہ کیا، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے اور وہ نقل مکانی کے سفر کو دہرانے سے انکار کرتے ہیں۔امریکی کانگریس کی خاتون رکن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (اے او سی) نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ نیتن یاہو نے غزہ کو جانے والی امداد 2 ہفتوں سے روک رکھی ہے، اسی کے حکم پر بمباری سے 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیل کے یرغمالیوں کو خطرے میں ڈالا گیا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو اپنے قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے اور اسرائیل کو مزید ہتھیاروں کی منتقلی کو روک دینا چاہیے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات