Tuesday, December 30, 2025
ہومInternationalسعودی عرب کا کردار یمن کے بحران میں ایک فیصلہ کن موڑ...

سعودی عرب کا کردار یمن کے بحران میں ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا : معمر الاریانی

ریا ض 29 دسمبر (ایجنسی) یمنی وزیرِ اطلاعات معمر الاریانی کے مطابق ریاستوں کے وجود اور اقوام کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے فیصلہ کن موڑ پر موقف کی جانچ نعروں سے ہوتی ہے اور نہ ارادوں سے ان کا امتحان لیا جاتا ہے، بلکہ ان کا فیصلہ زمین پر حاصل ہونے والے نتائج سے کیا جاتا ہے۔اتوار کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس، پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے بھائی چارے کی پکار پر لبیک کہنا اور آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد کی قیادت کرنا یمنی بحران کے سفر میں ایک فیصلہ کن لمحہ ثابت ہوا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر سعودی عرب کا کردار نہ ہوتا تو یمن آج مکمل طور پر ایرانی منصوبے کے تسلط میں ہوتا، اور عدن، باب المندب سمیت تمام آزاد کرائے گئے صوبے ریاست کے کنٹرول سے باہر ہوتے اور خطے و دنیا کی سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بنے رہتے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اتحاد صرف ایک جنگ نہیں تھی، بلکہ ایک اسٹریٹجک ضرورت تھی جس نے سیاسی طور پر صورتحال کو سنبھالا، فوجی طور پر بغاوت کو روکا، انسانی بنیادوں پر شہریوں کا تحفظ کیا اور بین الاقوامی فورموں پر یمن کی سفارتی موجودگی کو یقینی بنایا۔ یمن کے مستقبل کے حوالے سے الاریانی نے واضح کیا کہ اسے نعرے بازی یا جذبات سے نہیں چلایا جا سکتا، بلکہ یہ ایک جامع قومی سیاسی عمل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا “ہم سعودی عرب کی قیادت اور عوام، اور اتحاد میں شامل تمام ممالک کے تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے بھائی چارے کی پکار پر لبیک کہا اور یمن کے دفاع اور خطے کی سلامتی کا بوجھ اٹھایا۔”اسی دوران یمنی وزیرِ دفاع لیفٹیننٹ جنرل محسن الداعری نے بھی ‘ایکس، پر ایک پوسٹ میں سعودی قیادت کی حکمت اور کسی بھی قسم کے اختلافات یا تضادات کو حل کرنے کی صلاحیت پر اپنے ملک کے “مکمل اعتماد” کا اظہار کیا تاکہ یمن اور اس کے عوام کو شمال و جنوب میں امن کی راہ پر ڈالا جا سکے۔الداعری نے کہا “میں مملکت کے بھائیوں کی عظیم قربانیوں، ان کی فراخ دلی سے دی گئی امداد اور ہر سطح پر مسلسل تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ میں اس سٹریٹجک شراکت داری پر اپنے فخر کا اعادہ کرتا ہوں جو ملک کی مکمل آزادی اور ایک محفوظ و خوش حال مستقبل کی تعمیر کے لیے بنیادی ستون رہے گی۔ میں اتحاد کی قیادت کرنے والے برادر ملک سعودی عرب کی حکیمانہ کوششوں اور مخلصانہ جدوجہد کا شکریہ ادا کرتا ہوں تاکہ ہمیں امن، استحکام اور ترقی حاصل ہو۔”واضح رہے کہ ریاض نے اپنی وزارتِ خارجہ کے ذریعے یمن کے حالیہ واقعات پر اپنا موقف واضح کیا تھا۔ سعودی عرب نے حضرموت اور المہرہ کے صوبوں میں جنوبی عبوری کونسل کی افواج کی حالیہ فوجی نقل و حرکت پر تشویش کا اظہار کیا تھا، کیونکہ یہ اقدامات صدارتی قیادت کونسل کی منظوری یا اتحادی قیادت کے ساتھ ہم آہنگی کے بغیر یک طرفہ طور پر کیے گئے تھے۔سعودی عرب نے ان حرکات کو غیر ضروری تناؤ قرار دیا جس سے یمنی عوام کے مفادات اور جنوبی کاز کو نقصان پہنچا، اور اتحاد کی کوششوں کو کمزور کیا۔ مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ اس نے گذشتہ تمام عرصے میں صفوں کے اتحاد پر توجہ مرکوز رکھی اور ان دونوں صوبوں کی صورتحال کے پرامن حل کے لیے بھرپور کوششیں کیں تاکہ استحکام بحال کیا جا سکے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات