Tuesday, December 30, 2025
ہومInternationalصدر ٹرمپ اور نیتن یاہوکا غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر...

صدر ٹرمپ اور نیتن یاہوکا غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے پر تبادلہ خیال

ایرانی جوہری پروگرام اور بیلیسٹک میزائل پروگرام نیتن یاہو کے ایجنڈے کے اہم نکات ہیں

فلو ریڈا 29 دسمبر (ایجنسی) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کرسمس کی چھٹیوں کے دوران اسرائیلی ریاست کے وزیر اعظم نیتن یاہو آج فلوریڈا کے پام بیچ پہنچ رہے ہیں۔ جہاں دونوں کی ملاقات میں دیگر کئی اہم نکات کے علاوہ غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے بارے میں تبادلہ خیال بھی جاری ہے۔ یہ ملاقات آج پیر کے روز ہونے جا رہی ہے۔متعلقہ حکام کے مطابق ملاقات میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل کے علاوہ شام کے ساتھ زیر بحث اسرائیل کے سلامتی معاہدے کے ساتھ ساتھ ایرانی جوہری پروگرام اور بیلیسٹک میزائل پروگرام نیتن یاہو کے ایجنڈے کے اہم نکات ہیں۔اسی ماہ نیتن یاہو نے ایک موقع پر کہا تھا کہ انہیں صدر ٹرمپ نے بات چیت کے لیے امریکہ بلایا ہے تاکہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد مذید اقدامات کے لیے پیش رفت پر غور کیا جا سکے۔ اس پیش رفت میں غزہ میں عبوری انتظامیہ کا قیام اور بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی بھی شامل ہے۔دوسری جانب صدر ٹرمپ نے بھی امکانی ملاقات کے بارے میں مثبت اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا یہ ملاقات جلد ہو سکتی ہے۔ تاہم وائٹ ہاؤس کی طرف سے آج ہونے والی اس ملاقات کے بارے میں تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی تھیں اور نہ ہی اس بارے میں تبصرے کی درخواست کا جواب دیا گیا تھا۔نیتن یاہو کی ملاقات مار اے لاگو نامی ساحلی کلب میں ہوگی۔یاد رہے 10 اکتوبر 2025 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیس نکاتی امن منصوبے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کا نفاذ کیا گیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود غزہ میں اب تک اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 1100 سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل بھی حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتا ہے۔جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے سلسلے میں اسرائیل کا اصرار ہے کہ حماس اپنے ہتھیاروں اور غزہ میں انتظامی امور سے متعلق اپنی موجودگی سے بھی پیچھے ہٹ جائے۔ تاہم حماس ہتھیار چھوڑنے کے بارے میں مثبت اشارے دینے سے گریزاں ہے۔امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ واشنگٹن کی خواہش ہے کہ عبوری انتظامیہ صدر ٹرمپ کے منصوبے کے تحت غزہ میں قائم کی جائے اور اس عبوری انتظامیہ کو ‘بورڈ آف پیس، کا نام دیا جائے جو فلسطینی ٹیکنوکریٹس کی ایک حکومت تشکیل دے۔ یہ سارا عمل غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی سے پہلے ممکن بنایا جائے۔اس پیش رفت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 17 نومبر کو منظور شدہ قرارداد مینڈیٹ دیتی ہے۔ تاہم ابھی اس سلسلے میں اسرائیل اور حماس کو ایک صفحہ پر لانے میں کافی کوششوں کی ضرورت ہے۔اسرائیل جنگ بندی کے باوجود غزہ س اپنی فوج کا انخلاء کرنے کو راضی نہیں ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ حماس سب سے پہلے اپنے آپ کو اسلحے سے دور رکھے اور اگر حماس اسلحے سے دستبرداری اختیار نہیں کرتی تو اسرائیلی فوجی کارروائیاں وقتا فوقتاً جاری رہیں گی۔دوسری جانب لبنان کے ساتھ اسرائیلی معاہدہ جو 27 نومبر 2024 کو جنگ بندی کی صورت سامنے آیا تھا اس پر عملدرآمد میں بھی ابھی تک کئی اقدامات کی ضرورت ہے۔اسرائیل نے ایک سال اور ایک ماہ گزرنے کے باوجود جنوبی لبنان کی ان پانچ فوجی پوزیشنوں سے خود کو پیچھے نہیں ہٹایا ہے اور اپنا فوجی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملوں اور بمباری کا سلسلہ بھی گاہے گاہے جاری ہے۔ جبکہ دوسری جانب حزب اللہ نے خود کو ہتھیاروں سے دستبردار نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔جبکہ امریکی انتظامیہ کی بھی کوشش ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک ہر صورت حزب اللہ سے ہتھیار لے لیے جائیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی طرف سے جنگ بندی معاہدے پر عمل کی رفتار سست ہے اور حزب اللہ اپنے آپ کو از سر نو منظم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔دوسری جانب حزب اللہ کے سرپرست ایران کے بارے میں اگرچہ اسرائیل کے عزائم ماہ جون میں 12 روز تک ہونے والی جنگ نے مزید نمایاں کر دیے ہیں اور اسرائیل ایرانی جوہری و بیلیسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے بڑی واضح رائے رکھتا ہے۔ تاہم اس مہینے میں دوسری بار ایسا ہوا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک حیرت انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایران کے ساتھ تصادم نہیں چاہتا ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات