Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalپاکستان نے 3.4 بلین ڈالر کے چینی قرضے کی ری شیڈولنگ کی...

پاکستان نے 3.4 بلین ڈالر کے چینی قرضے کی ری شیڈولنگ کی درخواست کی

اسلام آباد۔9؍ فروری۔ ایم این این۔ پاکستان نے ایک بار پھر چین سے درخواست کی ہے کہ وہ 3.4 بلین ڈالر کے قرض کو دو سالوں کے لیے ری شیڈول کرے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے نشاندہی کی گئی غیر ملکی فنڈنگ کے فرق کو پورا کیا جا سکے۔اس اقدام کی کامیابی سے آنے والے پروگرام پر نظرثانی کے مذاکرات سے پہلے بیرونی فنڈنگ کے خدشات کو بڑی حد تک دور کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ باضابطہ درخواست رواں ہفتے بیجنگ کے دورے کے دوران کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام مثبت ہیں اور امید ہے کہ بیجنگ پاکستان کی بیرونی فنڈنگ کے مسائل کو کم کرنے کی درخواست کو قبول کرے گا۔حکومتی عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان نے ایکسپورٹ امپورٹ (ایگزم( بینک آف چائنا سے اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 تک واجب الادا قرضوں کی دوبارہ ترتیب پر غور کرنے کی درخواست کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تین سالہ پروگرام کی مدت کے لیے 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ خلا کو پر کرنے کے لیے فنانسنگ ذرائع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران چین سے اپنے ایگزم بینک کی جانب سے فراہم کردہ 3.4 بلین ڈالر کے قرض کو ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں وزیر خزانہ نے ایگزم بینک کو خط لکھ کر ری شیڈولنگ کی درخواست کی تھی۔جمعرات کو جاری ہونے والے چین۔پاکستان کے مشترکہ بیان کے مطابق، پاکستانی فریق نے پاکستان کے مالیاتی اور مالی استحکام کے لیے چین کی گرانقدر حمایت کے لیے اپنی انتہائی تعریف کا اعادہ کیا۔ یہ بیان صدر آصف علی زرداری کے بیجنگ کے سرکاری دورے کے اختتام پر جاری کیا گیا۔3.4 بلین ڈالر کا قرض اکتوبر 2024 اور ستمبر 2027 کے درمیان پختہ ہو رہا تھا جو تین سالہ آئی ایم ایف پروگرام کی مدت کے مطابق تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ بینک نے دو قسم کے قرضے دیے ہیں۔کہا جاتا ہے کہ ری شیڈولنگ پاکستان کے لیے اہم ہے اور یہ مجموعی طور پر 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ پلان کا حصہ ہے جسے پاکستان نے اس خلا کو پر کرنے کے لیے نافذ کرنا ہے، جس کی نشاندہی آئی ایم ایف نے گزشتہ سال ستمبر میں بیل آؤٹ پیکج پر دستخط کے وقت کی تھی۔
پاکستان نے چینی ایکسپورٹ امپورٹ (ایگزم( بینک سے حاصل کردہ سرکاری اور گارنٹی شدہ قرض کی ادائیگی میں دو سال کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ ملک سود کی ادائیگی کرتا رہے گا۔اکتوبر 2024 سے ستمبر 2025 تک، حکومت کو 505 ملین ڈالر کے ایگزم براہ راست قرضے اس مدت تک پہنچ جائیں گے جو آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے دو جائزوں کا احاطہ کرے گا۔ پھر اکتوبر 2025 سے ستمبر 2027 تک، حکومت کو مزید 1.7 بلین ڈالر کے براہ راست قرضے حاصل ہو جائیں گے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات