Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalغزہ میں امدادی مقام کے قریب اسرائیلی فائرنگ؛ 30شہید، 100سے زائد زخمی

غزہ میں امدادی مقام کے قریب اسرائیلی فائرنگ؛ 30شہید، 100سے زائد زخمی

اسرائیلی حملوں میں اپنے نو بچوں کو کھونے والی لیڈی ڈاکٹر علا النجار کے مضروب شوہر بھی دم توڑ گئے

غزہ یکم جون (ایجنسی) غزہ کے امدادی کارکنان نے کہا ہے کہ اتوار کی صبح اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم تیس فلسطینی جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہزاروں افراد امریکی حمایت یافتہ غزہ ہیومینیٹرین فاونڈیشن کے امداد تقسیم کے مرکز کی طرف بڑھ رہے تھے۔شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا، “اسرائیلی گاڑیوں نے ہزاروں شہریوں پر فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے کم از کم تیس فلسطینی ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے”۔غزہ میں حکومت کے میڈیا دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسرائیل نے رفح میں ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز پر حملہ کر کے کم از کم 22 افراد کو شہید اور 115 کو زخمی کر دیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شہدا کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے امدادی مقامات پر پچھلے ایک ہفتے کے دوران شہدا کی تعداد کم از کم 39 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 220 سے تجاوز کر گئی ہے۔ادھر گذشتہ دنوں اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر حمدی النجار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔النجار کئی دنوں تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرِ علاج رہے، اس بمباری میں ان کے نو بچے بھی لقمہ اجل بنے تھے۔ ان کا 11 سالہ بیٹا اس حملے کا واحد زندہ بچ جانے والا فرد ہے۔ان کی اہلیہ، علا النجار، جو خود بھی ڈاکٹر ہیں، حملے سے چند گھنٹے قبل کام پر جانے کے لیے گھر سے نکلی تھیں۔یاد رہے کہ 25 مئی کو غزہ میں اسرائیلی حملے میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے جاں بحق، جب کہ ان کے شوہر اور ایک بیٹا زخمی ہو گیا تھا، حملے کے وقت ڈاکٹر علا النجار نصر ہسپتال میں فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھیں۔
العربیہ اور الحدث کے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی بستیوں کی طرف دو راکٹ فائر کیے گئے۔ اسی دوران اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے اطراف کے علاقوں میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ یہ پیش رفت غزہ میں نئی جنگ بندی کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان مشکل مذاکرات کے درمیان ہوئی ہے۔ ان مذاکرات کا انحصار مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کی تجویز پر ہے۔اسرائیل کے چینل 13 نے ہفتے کے روز وٹکوف کی تجویز پر حماس کے ردعمل کی تفصیلات بتائی تھیں۔ تحریک نے 60 دنوں کے دوران تین بیچوں میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ معاہدے کی منظوری کے بعد صرف چار قیدیوں کو پہلے دن رہا کیا جائے گا۔ حماس نے کہا کہ اس نے وٹکوف کی تجویز کے بارے میں قومی اور قائدانہ مشاورت کا انعقاد کیا ہے۔حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ کی جنگ تقریباً 20 ماہ سے جاری ہے۔ 19 جنوری سے 18 مارچ کے عرصے میں جنگ بندی کے بعد صہیونی فوج کی غزہ پر کارروائیاں دوبارہ شروع ہوئیں تھیں۔ اس کے بعد فریقین کے درمیان کسی نئی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مذاکرات ناکام ہوئے ہیں۔
فوجی رہنماؤں کے بیانات کے مطابق اسرائیلی فوج نے 17 مئی کو اپنی فوجی کارروائیوں میں شدت پیدا کی جس کا مقصد حماس کو ختم کرنا اور غزہ کی پٹی میں ابھی تک قید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے جمعہ کو کہا تھا کہ 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے شدید فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 4,058 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور سات اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے بعد مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 54,321 ہو گئی ہے۔ ان شہدا میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات