Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalاسرائیلی فوج کا جنوبی غزہ کی جھڑپوں میں چار فوجیوں کی ہلاکت...

اسرائیلی فوج کا جنوبی غزہ کی جھڑپوں میں چار فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان

غزہ شہر کے چار لاکھ سے زیادہ شہری جنوب کی طرف ہجرت کر چکے ہیں: اسرائیلی فوج کا اندازہ

تل ابیب 19 ستمبر (ایجنسی) اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں جھڑپوں میں اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ غزہ شہر پر فوج کے حملے کے آغاز کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا اعتراف ہے۔ اس کے ساتھ ہی 27 اکتوبر 2023 کو غزہ پٹی میں اسرائیلی زمینی آپریشن کے آغاز سے اب تک مرنے والے صہیونی فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 472 ہو گئی ہے۔فوجیوں کی ہلاکت کے حالات کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وہ جمعرات کی صبح پٹی کے جنوب میں واقع رفح شہر میں ایک فوجی گاڑی کے اندر ہلاک ہوئے۔ایک سابق پیشرفت میں فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر ریگولیٹری باڈی نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ اور شمالی صوبوں میں انٹرنیٹ اور لینڈ لائن مواصلاتی خدمات دوسرے دن بھی منقطع رہیں۔ آج اپنی فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں باڈی نے کہا کہ یہ اسرائیلی حملے اور نیٹ ورک کے اہم راستوں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے ہوا ہے۔غزہ شہر پر منگل کے روز سے شروع اسرائیلی آپریشن جمعرات کو بھی جاری رہا۔ اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق غزہ شہر کے 400,000 سے زیادہ شہری جنوب کی طرف ہجرت کر چکے ہیں اور سیٹلائٹ تصاویر نے پٹی کے شمال میں بے گھر ہونے والوں کے کیمپوں کی تعداد میں کمی کو دکھایا ہے۔اسی دوران عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتال جو پہلے سے ہی دباؤ میں ہیں پٹی کے شمال میں اسرائیلی زمینی حملے میں توسیع کی وجہ سے تباہی کے دہانے پرپہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے ان غیر انسانی حالات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ٹیڈروس نے “ایکس” پر ایک پوسٹ میں کہا کہ شمالی غزہ میں فوجی مداخلت اور انخلاء کے احکام بے گھری کی نئی لہروں کا باعث بن رہے ہیں جو پہلے سے نفسیاتی صدمے کا شکار خاندانوں کو ایک ایسے علاقے کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ یہ انسانی وقار کے لیے موزوں نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پہلے سے ہی دباؤ میں موجود ہسپتال تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں کیونکہ بڑھتا ہوا تشدد رسائی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور ڈبلیو ایچ او کو اہم سامان فراہم کرنے سے روک رہا ہے۔غزہ پٹی میں طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مسلسل اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران 100 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جمعرات کو بتایا کہ اس کی فضائیہ نے غزہ شہر میں ایک ہتھیاروں کا گودام تباہ کر دیا جس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا جو اس کی افواج کے خلاف استعمال کے لیے تیار تھا۔ یہ بات اسرائیلی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے رپورٹ کی۔اخبار “یدیعوت احرونوت” نے ایک اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکار کے اندازوں کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا کہ فوج کے اندازوں کے مطابق غزہ شہر کا گھیراؤ اور اس کے شہریوں کا انخلاء اگلے 6 اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا۔اس اہلکار نے اپنی گفتگو میں اندازہ لگایا کہ غزہ شہر پر مکمل قبضہ 6 اکتوبر کے بعد ہی ہو سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق غزہ شہر میں 7500 مسلح افراد موجود ہیں۔یہ اس وقت ہو رہا ہے جب یورو- میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں اعلان کیا گیا کہ اسرائیل نے غزہ شہر میں تقریباً 800,000 فلسطینیوں کو بیرونی دنیا سے کاٹ دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے غزہ میں مواصلات اور انٹرنیٹ کی خدمات منقطع کر دی ہیں۔ ساتھ ہی شمال مغربی محلوں میں فوج کی گاڑیوں کی پیش قدمی بھی جاری ہے۔ حقوق کے ادارے نے مزید کہا کہ مسلسل اسرائیلی بمباری اور رہائشی عمارتوں اور مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے نتیجے میں پورے غزہ شہر میں مکمل بلیک آؤٹ ہو گیا۔
جبری نقل مکانی
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے مسلسل حملوں نے گزشتہ دو دنوں میں 40,000 سے زائد افراد کی جبری نقل مکانی کا سبب بنا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوچاریک نے کہا کہ غزہ میں صورتحال ہر گھنٹے خراب ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے اگلے 48 گھنٹوں میں آبادی کے جبری انخلاء کے ئے احکام جاری کیے ہیں۔ دوچاریک نے وضاحت کی کہ اگست کے وسط سے تقریباً 200,000 افراد، جن میں زیادہ تر خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں، اپنے علاقوں سے نکلنے کے لیے گھنٹوں پیدل چلنے پر مجبور ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہو رہی ہیں۔ بغیر ہسپتالوں، ڈاکٹروں یا صاف پانی کے خواتین کو بچہ پیدا کرنے کے مراحل سے بھی گزرنا پڑ رہا ہے۔ اسرائیلی نشریاتی اتھارٹی نے رپورٹ کیا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں فوجی آپریشن کو مزید گہرا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور غزہ میں کسی بھی معاہدے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
تین غیر معمولی مراحل
اسرائیلی ویب سائٹ “والا” نے اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں نافذ کی جانے والی ایک منصوبہ کی تفصیلات کا انکشاف کیا جس میں کہا گیا کہ اس میں 3 غیر معمولی مراحل شامل ہیں۔ پہلا مرحلہ آگ کا مرحلہ کہلاتا ہے جو حماس کے بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی پر مرکوز ہے ۔ یہ مرحلہ رات کو زمین کے اوپر اور نیچے روبوٹ کا استعمال کرتے ہوئے مکمل کیا جائے گا۔دوسرا مرحلہ زمینی آپریشن سے متعلق ہے اور تیز رفتار فائرنگ اور سست قبضے کے اصول پر مبنی ہے۔ تیسرا مرحلے کو فی الحال ایک اعلیٰ سکیورٹی پہلو کے طور پر درجہ دیا گیا ہے جس میں فوجی صلاحیتوں کو جمع کیا جائے گا۔ اس کو ویب سائٹ نے اسرائیلی جنگوں کی تاریخ میں غیر معمولی قرار دیا۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے حملے کے بعد شروع کی گئی وحشیانہ فوجی مہم کے نتیجے میں غزہ پٹی میں تقریباً 65,000 فلسطینی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ ان میں 20 ہزار سے زیادہ بچے اور ساڑھے 12 ہزار سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔ 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی پٹی کے باشندوں کی ایک بڑی اکثریت بے گھر ہو گئی ہے۔اگست میں اقوام متحدہ کے شراکت دار ماہرین نے پٹی کے ایک حصے میں قحط کی موجودگی کی تصدیق کی لیکن اسرائیل اس کی تردید کردی اور حماس پر امداد لوٹنے کا الزام لگایا ہے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات