تہران۔ 8؍ ستمبر۔ ایم این این۔انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاو نے اطلاع دی ہے کہ 2025 کے آغاز سے 6 ستمبر تک ایران میں کم از کم 906 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سزائے موت پانے والوں میں 59 افغان شہری بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایران میں ہر ہفتے اوسطاً 25 افراد کو پھانسی دی جاتی ہے۔ہینگاو نے لکھا: “پھانسی دیے گئے 906 قیدیوں میں سے 130 کرد، 117 لورز، 99 بلوچ، 95 ترک اور 59 افغان شہری تھے۔”ایک سیاسی تجزیہ کار، عبدالصادق حامدزوئی نے کہا کہحقیقت یہ ہے کہ ایران کسی قانونی فریم ورک کا پابند نہیں ہے، حقیقت میں، ایران کی غلطی ہے، اور یہ خود افغانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔”ہجرت کے ماہرین ایران میں افغان شہریوں کی پھانسی کو نہ صرف ایک انسانی تباہی کے طور پر بیان کرتے ہیں بلکہ ملک میں افغان مہاجرین کی نازک صورتحال کی عکاسی کرتے ہیں۔وہ نوٹ کرتے ہیں کہ ایران کا عدالتی عمل شفافیت کے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔مہاجرین کے حقوق کے کارکن محمد جمال مسلم نے کہا: “آمرانہ حکومتوں میں، مشتبہ افراد یا مجرموں سے جبری اعتراف، انہیں پھانسی کے تختے پر بھیجنا، اور یکطرفہ عدالتی فیصلے جاری کرنے سے آج پورے انسانی معاشرے کو خطرہ لاحق ہے۔”مہاجرین کے حقوق کے ایک اور کارکن محمد خان محمد زئی نے کہا ” امارت اسلامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ کمیٹیاں قائم کرے اور افغان قیدیوں کو واپس افغانستان منتقل کرنے میں سہولت فراہم کرے۔دریں اثنا، ایران ہیومن رائٹس نے اپنی پچھلی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ صرف 2024 میں ایران میں 80 افغان قیدیوں کو پھانسی دی گئی، جس نے انسانی حقوق کی تنظیموں میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔
ایران نے آٹھ ماہ میں59افغانوں سمیت 906 افراد کو پھانسی دی
مقالات ذات صلة



