واشنگٹن، 9 جنوری (یو این آئی) امریکی تفتیشی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سابق مخبر الیگزینڈر سمرنوف کو بائیڈن کرپشن کیس میں کیلیفورنیا کی ایک عدالت نے چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔یہاں جاری ایک عدالتی دستاویز میں کہا گیا کہ سمرنوف کو جان بوجھ کر اپنے ایف بی آئی ہینڈلر کو غلط معلومات فراہم کرنے پر سزا سنائی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق یوکرین کی توانائی کمپنی بریزما کی سینئر انتظامیہ نے اس وقت کے امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ہنٹر کو رشوت دی تھی۔ جس کے بعد، لاس اینجلس میں وفاقی عدالت نے دسمبر کے وسط میں، امریکی اور اسرائیلی شہری سمرنوف کو 2020-2022 کے درمیان 20 لاکھ ڈالر کی آمدنی پر جھوٹی گواہی اور ٹیکس چوری کے الزام کے بعد قصوروار ٹھہرایا۔دستاویز کے مطابق،’’عدالت نے مدعا علیہ کو الزام کے مطابق قصور وار قراردیا اور حکم دیاکہ 1984 کے سنٹینسینگ ریفارم ایکٹ کے مطابق، یہ عدالت کا فیصلہ ہے کہ مدعا علیہ کو 72 ماہ کی مدت کے لئے سزا کے لئے جیل بیورو کی حراست میں سونپ دیا جائے۔
دستاویز کے مطابق، سمرنوف کو 675502 ڈالر کی رقم میں ہرجانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔غورطلب ہے کہ سمرنوف کو مبینہ طور پر پچھلے سال فروری میں گرفتاری کے بعد سے گزرے وقت کا کریڈٹ ملے گا۔ تاہم، ان کے وکلاء نے چار سال سے زیادہ قید کی سزا کا مطالبہ نہیں کیا تھا کیونکہ انہوں نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک ایف بی آئی کے مخبر کے طور پر امریکی حکومت کی مدد کی تھی۔
ایف بی آئی کے سابق مخبر سمرنوف کو بائیڈن کرپشن کیس میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی
مقالات ذات صلة



