Sunday, December 28, 2025
ہومInternationalاسرائیلی ذرائع کے مطابق غزہ میں مجوزہ فورس کےلیے تین ممالک رضامند

اسرائیلی ذرائع کے مطابق غزہ میں مجوزہ فورس کےلیے تین ممالک رضامند

تل ابیب 28 دسمبر (ایجنسی) اسرائیلی سیاسی و سلامتی امور کی کابینہ کے گزشتہ جمعرات کی شام ہونے والے آخری اجلاس میں پیش کی گئی بریفنگز میں انکشاف ہوا ہے،جو اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے امریکا روانہ ہونے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات سے قبل منعقد ہواتھاکہ تین ممالک نے امریکا کی درخواست پر غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس میں شرکت کے لیے اپنی افواج بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” کے مطابق ان ممالک میں سے ایک انڈونیشیا ہے، جبکہ باقی دو ممالک کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔ اس دوران آذربائیجان کے مؤقف پر ابہام برقرار ہے، آذربائیجان نے پہلے افواج بھیجنے پر آمادگی ظاہر کی تھی تاہم اب ترکی کے دباؤ کے بعد وہ ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔اس سے قبل جن دیگر ممالک کے نام ممکنہ طور پر افواج بھیجنے والوں میں لیے گئے تھے، ان میں اٹلی، پاکستان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔اخبار کے مطابق اگر امریکا غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی جانب باضابطہ منتقلی کا اعلان بھی کر دے،جس کا مقصد ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے پر عمل درآمد ہے،تب بھی اس کے لیے مزید لاجسٹک تیاریوں کی ضرورت ہوگی۔اس عمل میں مزید چند ہفتے لگ سکتے ہیں، تاکہ منصوبہ مکمل طور پر تیار ہو سکے، استحکام فورس تشکیل دی جائے اور وہ غزہ پہنچ سکے۔اخبار نے کابینہ اجلاس کے بعد ایک اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ:ٹرمپ اور نیتن یاہو کا بنیادی منصوبہ جنگ کے خاتمے اور اغوا شدہ افراد کی واپسی کے بعد ابراہیم معاہدوں کو وسعت دینا تھا، مگر اب یہ ایک بڑے چیلنج میں پھنس گیا ہے۔ اس وقت توجہ دوسرے مرحلے میں منتقلی اور کثیر القومی فورس کے مستقبل پر مرکوز ہے۔اسی عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ ترکی اس فورس کا حصہ نہیں ہوگا ،اس نے مزید کہا:وہ ہم پر کسی ایسے فریق کو مسلط نہیں کریں گے جسے ہم نہیں چاہتےاور ہم ترکی کو نہیں چاہتے۔انہوں نے یہ بھی کہا:دوسرے مرحلے میں منتقلی میں وقت لگے گا، چاہے آخری مغوی ران گفیلی کی لاش بھی واپس کر دی جائے، کیونکہ بین الاقوامی فورس ابھی تک تیار نہیں اور امریکی چاہتے ہیں کہ فورس کے داخلے سے پہلے ہر چیز مکمل طور پر درست ہو۔اخبار کے مطابق اسرائیل میں اس بات پر شدید شکوک پائے جاتے ہیں کہ آیا بین الاقوامی فورس واقعی کامیاب ہو سکے گی اور حماس کو غیر مسلح کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے یا نہیں، تاہم کچھ حلقے اسے ایک موقع دینے کے حق میں ہیں۔عبرانی اخبار کا کہنا ہے کہ کابینہ کو دی گئی سکیورٹی بریفنگز کے مطابق حماس اب بھی خود کو مسلح کر رہی ہے اور اپنی طاقت میں اضافہ کر رہی ہے، اگرچہ اس نے ابھی تک اپنی مکمل عسکری قوت بحال نہیں کی۔روس کی ممکنہ مداخلت اور بین الاقوامی فورس میں اس کی شرکت کے بارے میں ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا:روس درحقیقت ترکی کے لیے ایک مخالف عنصر ثابت ہو سکتا ہے اور یہ کوئی بری بات نہیں، لیکن ایسا لگتا ہے کہ شام کے اندرونی حالات میں بہت سے مسائل موجود ہیں۔یہ بیان روس اور ترکی کی مداخلتوں اور دونوں ممالک کی شام کی صورتحال میں الجھن کی طرف اشارہ کرتا ہے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو ہفتے کی شام فلوریڈا روانہ ہونے کی تیاری کر رہے ہیں، جہاں پیر کے روز ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔عبرانی اخبار معاریو کے مطابق یہ سربراہی ملاقات مشرقِ وسطیٰ اور اسرائیل کی صورتحال میں تبدیلی لا سکتی ہے۔ اخبار نے بتایا کہ اسرائیل اس وقت خطے میں مختلف اور پیچیدہ اقدامات کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ آئندہ سربراہی ملاقات میں اپنے اثر و رسوخ کو زیادہ سے زیادہ استعمال کر سکے۔اخبار کے مطابق نیتن یاہو ٹرمپ سے ملاقات کے دوران مطالبہ کریں گے کہ ترکی کو غزہ میں بین الاقوامی فورس میں شامل ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔ وہ مکمل طور پر دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے قبل آخری مغوی کی لاش کی واپسی کا بھی مطالبہ کریں گے اور حزب اللہ پر روزانہ کی بنیاد پر دباؤ برقرار رکھنے کی بات کریں گے، جس کے تحت اس کے عناصر کو نشانہ بنایا جائے اور ان بنیادی ڈھانچوں پر حملے کیے جائیں، جن سے لبنانی فوج نمٹنے سے گریز کر رہی ہے۔نیتن یاہو کی توجہ اسلحہ جاتی معاہدوں پر بھی ہوگی، جن میں نئے جنگی طیاروں کے اسکواڈرن خریدنے، لڑاکا اور ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹروں کے اسکواڈرن حاصل کرنے، دفاعی حیتس (Arrow) انٹرسیپٹر میزائلوں کی تیاری، فنڈنگ اور ترقی شامل ہے۔اس کے علاوہ وہ ایرانی بیلسٹک میزائل نظام کے خلاف امریکیوں کے ساتھ مشترکہ کارروائی کی اجازت بھی طلب کریں گے۔اخبار نے امکان ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ نیتن یاہو سے یہ مطالبہ کر سکتے ہیں کہ وہ شام کے صدر احمد الشرع کے اثر و رسوخ کو ملک کے اندر مضبوط بنانے پر کام کریں اور غزہ کے شعبے کی تعمیرِ نو کے دوسرے مرحلے کا آغاز کریں۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات