گورنر کی بہو سے لے کر 5 سابق وزرائے اعلیٰ قسمت آزما رہے ہیں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 2 نومبر:۔ دو مرحلوں میں ہونے والے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کافی دلچسپ ہونے جا رہے ہیں۔ اس بار 1200 سے زیادہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں، جن میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، گورنر کی بہو، ایک سابق مرکزی وزیر کی اہلیہ، پانچ سابق وزرائے اعلیٰ، وزراء، سابق وزراء اور کئی موجودہ ایم ایل اے شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں 43 سیٹوں کے لیے 683 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں 38 اسمبلی سیٹوں کے لیے 528 امیدوار میدان میں ہیں۔ جھارکھنڈ کے 3.5 کروڑ عوام ان 1211 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
انتخابی میدان میں موجود کئی تجربہ کار امیدواروں میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، برہیٹ اسمبلی سیٹ سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے امیدوار ہیں، سلی سیٹ سے اے جے ایس یو پارٹی کے سربراہ سدیش کمار مہتو، اوڈیشہ کے گورنر رگھوور داس کی بہو پورنیما داس جمشید پور مشرقی سے ، سابق وزیر اعلی چمپئی سورین سرائے کیلا سے جبکہ ان کے بیٹے بابولال سورین گھاٹ شلا سے امیدوار ہیں۔
وہیں سابق وزیر اعلیٰ بابولال مرانڈی دھنوار سے، سابق وزیر اعلی مدھو کوڑا کی اہلیہ گیتا کوڑا جگناتھ پور سیٹ سے، سابق وزیر اعلی اور سابق مرکزی وزیر ارجن منڈا کی اہلیہ میرا منڈا پوٹکا سے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین امیدوار ہیں۔ گنڈیا اسمبلی سیٹ سے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ حکومت کے کئی وزیر، کئی موجودہ ایم ایل اے کے ساتھ سابق وزراء اور سابق ایم ایل اے بھی انتخابی میدان میں ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ رگھوور داس جمشید پور مشرقی سیٹ سے 1995 سے مسلسل جیت رہے ہیں۔ رگھوور داس کی جیت کے رتھ کو سال 2019 میں سریو رائے نے روکا تھا۔ سریو رائے جمشید پور ایسٹ سے رگھوور داس کو شکست دے کر ایم ایل اے بنے۔ اس کے بعد رگھوور داس کو اوڈیشہ کا گورنر مقرر کیا گیا۔ اس بار ان کی بہو پورنیما داس پہلی بار ساہو رگھوور داس کی سیاسی وراثت کو سنبھالنے کے لیے انتخابی میدان میں اتری ہیں۔ ریاست کے سابق وزیر اعلی ارجن منڈا کی اہلیہ میرا منڈا، جو 90 کی دہائی میں کولہان میں سرگرم تھیں، پہلی بار پوٹکا سیٹ سے اپنی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے آ رہی ہیں۔
اسی وقت، جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم ضلع کے جگن ناتھ پور میں اپنا قلعہ بچانے کے لیے، سابق ایم پی گیتا کوڑا پھر سے بی جے پی امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتر رہی ہیں۔ ان کے شوہر مدھو کوڑا نے بھی اسی سیٹ سے الیکشن لڑا اور جیتا تھا اور ریاست کے پہلے آزاد امیدوار وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سینئرلیڈر اور سنگھ بھوم کی موجودہ ایم پی جوبا مانجھی نے اپنے بیٹے جگت مانجھی کے کندھوں پر اپنی سیاسی وراثت کو بڑھانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے منوہر پور اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے سے ایم پی بنی جوبا مانجھی کے بیٹے جگت مانجھی کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جوبا مانجھی کی سیاسی حیثیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب تک وہ ریاست میں چار بار وزیر کا عہدہ سنبھال چکی ہیں۔