
یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے؛پہلے بھی ایسا ہوتا رہا ہے:پارلیمنٹ میں وزیرخارجہ کا بیان
نئی دہلی، 06 فروری (یو این آئی) وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے آج راجیہ سبھا میں بتایا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہنے والے ہندوستانی شہریوں کی واپسی طے شدہ دفعات کے مطابق ہے اور کہا کہ حکومت شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے والے ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ہندوستانی شہریوں کو امریکہ سے ہندوستان بھیجے جانے کے معاملے پر ایوان میں بیان دینے کے بعد مسٹر جے شنکر اس پر اپوزیشن جماعتوں کے سوالوں پر وضاحت پیش کر رہے تھے۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ حکومت صرف قانونی تحریک کے حق میں ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش کرتی ہے۔ امریکہ سے واپس آنے والے تمام افراد کا معائنہ کیا گیا ہے اور ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے انخلا کے عمل میں بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیر خارجہ نے 2009 سے 2024 تک غیر مجاز ہندوستانی شہریوں کی واپسی کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور اس کے لیے بین الاقوامی سطح پر قائم کردہ قوانین اور طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ بیرون ملک اور امریکہ سے انخلا کا عمل مسلسل جاری ہے اور ہر سال ہوتا ہے۔ تمام واپسی مقررہ معیاری طریقہ کار کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس کے لیے سیول اور فوجی طیارے استعمال کیے جاتے ہیں۔ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہر شخص کی عزت کا احترام کیا جائے گا اور قانونی عمل پر عمل کیا جائے گا۔بیان پر وضاحت کرتے ہوئے مسٹر جے شنکر نے کہا کہ حکومت امریکہ سے 104 لوگوں کی واپسی سے واقف تھی ۔ تمام افراد کو قونصلر مدد فراہم کی جاتی ہے اور جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور ان کی ہندوستانی شہریت کی تصدیق کی جاتی ہے۔ حکومت تمام معاملات میں ہمدردانہ رویہ اپناتی ہے اور ان کی مدد بھی کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت کو آگاہ کیا گیا اور سفارت خانے کی جانب سے ہر کسی کو مدد فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو وطن واپس بھیجا جارہا ہے، ان کی جائیدادوں کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ وطن واپس آنے والے شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ بیرون ملک کے اپنے سفر کے بارے میں اطلاعات فراہم کریں جس میں ایجنٹ کا نام بھی شامل ہے، تاکہ غیر قانونی نقل مکانی کو روکا جا سکے۔قبل ازیں اس معاملے پر وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی اور چیئرمین کے چیمبر میں اپوزیشن سے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وزیر خارجہ 2 بجے بیان دیں گے اور وضاحت طلب کی جا سکتی ہے۔چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے وزیر خارجہ کے بیان اور وضاحت کو تفصیلی اور کافی قرار دیا۔
