انٹرویو میں بھی زیادہ نمبر دیے گئے؛ سی بی آئی کی جانچ میں انکشاف
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 نومبر:۔ سی بی آئی کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جے پی ایس سی کے پہلے اور دوسرے امتحان میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی ہے۔ سی بی آئی کی طرف سے ٹرائل کورٹ کے سامنے ہائی کورٹ کو دی گئی معلومات کے مطابق، اب تک کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریباً 100 امیدواروں کے نمبروں کو ان کی کاپیوں میں اوور رائٹ کرکے اور جوابی پرچوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے نہ صرف بڑھایا گیا تھا، بلکہ انٹرویو میں بھی انہیں زیادہ نمبر دیے گئے۔ ایف ایس ایل (فارنزک سائنس لیبارٹری) کی تحقیقات میں بھی اس بات کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس سارے معاملے میں جے پی ایس سی کے اس وقت کے صدر دلیپ کمار پرساد، اس وقت کے جے پی ایس سی ممبر رادھا گووند ناگیش اور کوآرڈینیٹر پرمانند سنگھ کا رول بہت اہم تھا۔ تقریباً 12 سال کے بعد، سی بی آئی نے دوسرے جے پی ایس سی تقرری گھوٹالہ کیس میں اپنی تحقیقات مکمل کی ہے اور رانچی سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس چارج شیٹ میں جے پی ایس سی کے اس وقت کے چیئر مین دلیپ پرساد سمیت 70 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان افسروں کے نام بھی ہیں جو ترقی حاصل کر کے ڈی ایس پی سے ایس پی بنے ہیں۔ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جے پی ایس سی کے اس وقت کے ممبر اور کوآرڈینیٹر کے کہنے پر 12 امیدواروں کے نمبر بڑھائے گئے۔ بہت سے امیدواروں کی کاپیوں میں نمبر کم کرکے بڑھائے گئے اور کامیاب امیدواروں کے انٹرویوز میں حاصل کردہ اصل نمبروں میں بھی اضافہ کیا گیا۔ سی بی آئی چارج شیٹ میں جے پی ایس سی کے اس وقت کے چیئرمین دلیپ کمار پرساد، ممبران گوپال پرساد سنگھ، شانتی دیوی، رادھا گووند سنگھ ناگیش، ایلس اوشا رانی سنگھ، اروند کمار، سوہن رام، پرشانت کمار لائک، رادھا پریم کشور، ونود رام، ہری شنکر برائیک شامل ہیں۔ ہری شنکر سنگھ منڈا، روی کمار کجور، مکیش کمار مہتو، ایس اے کھنہ، بٹیشور پنڈت، کوآرڈینیٹر پرمانند سنگھ، البرٹ ٹوپو، ایس احمد، نند لال، کندن کمار سنگھ، موشومی ناگیش، کنورام ناگ، لال موہن ناتھ شاہ دیو، پرکاش کمار، کماری گیتانجلی، سنگیتا کماری، رجنیش کمار، شیویندرا، سنتوش کمار چودھری، کمار شیلیندر اور ہری اوراون کے نام شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ایک پی آئی ایل پر سماعت کے دوران جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے سال 2012 میں اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی تھی۔