Jharkhand

ہندپیڑھی کی لڑکیاں عاشقوں کے ساتھ گھر سے بھاگی تھیں؛ اغوا کی کہانی جھوٹی

58views

پانچ لڑکے گرفتار؛ لڑکیاں ملوث پائی گئیں تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا: ایس ایس پی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 16 جنوری:۔ رانچی پولیس نے جمعرات کو دو لڑکیوں کے اغوا کی کہانی کا خاتمہ کر دیا۔ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا کہ لڑکیوں کو اغوا نہیں کیا گیا تھا۔ لڑکیاں اپنے عاشقوں کے ساتھ بھاگ گئی تھیں لیکن اہل خانہ اور پڑوسیوں نے پولیس کو پانچ دن تک پریشان رکھا۔ اس معاملے میں پولیس نے لڑکیوں کے عاشقوں سمیت پانچ لڑکوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
اغوا کی کہانی جھوٹی
رانچی پولیس نے دو لڑکیوں کے مبینہ اغوا کا معمہ حل کیا ہے۔ پولیس کی تفتیش میں اغوا کی پوری کہانی جھوٹی نکلی۔ رانچی کے سینئر ایس پی چندن کمار سنہا نے بتایا کہ دونوں لڑکیاں پوری منصوبہ بندی کے ساتھ گھر سے بھاگی تھیں۔ اس کیس میں مرکزی ملزم اسماعیل سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گھروالے عاشق سے شادی کرانے کو راضی نہیں تھے
تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بڑی بہن کا گرفتار نوجوان کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ لیکن لڑکی کے گھر والوں نے اپنی بیٹی کی شادی نوجوان سے کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد دونوں بہنوں نے مل کر اس نوجوان کے ساتھ بھاگنے کا پورا منصوبہ بنایا اور اغوا کی جھوٹی کہانی بنا کر اپنے عاشق کے ساتھ بھاگ گئی۔
پولیس رات بھر چھاپے مارتی رہی
رانچی کے سینئر ایس پی چندن کمار سنہا نے بتایا کہ دونوں لڑکیوں نے اپنے گھر والوں کو فون کر کے مطلع کیا کہ انہیں اغوا کر لیا گیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی رانچی پولس کا پورا عملہ چوکنا ہوگیا۔ لڑکیوں کی موبائل لوکیشن کی بنیاد پر پولیس رات بھر چھاپے مارتی رہی۔ اس دوران نصف درجن سے زائد ٹرینوں کی تلاشی بھی لی گئی جس میں ریلوے پولیس نے بھی بھرپور تعاون کیا۔
دونوں لڑکیاں کرناٹک بھاگ گئی تھیں
ٹیکنیکل سیل اور سی سی ٹی وی کے ذریعے رانچی پولیس کو یہ اطلاع ملی کہ دونوں لڑکیاں بوٹی موڑ، پھر اورمانجھی کے راستے ایک لڑکے کے ساتھ کار میں چترپور پہنچی ہیں اور وہاں سے وہ کوڈرما، وارانسی کے راستے ٹرین کے ذریعے کرناٹک گئیں۔
کرناٹک پولس سے مدد لی گئی
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے رانچی کے ایس ایس پی چندن کمار سنہا نے فوری طور پر کرناٹک کے اے ڈی جی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کوپال سے مدد کی درخواست کی۔ کرناٹک پولس کی مدد سے دونوں لڑکیوں کو بازیاب کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
انسٹاگرام سے لوکیشن کا سراغ ملا
اس کے بعد دونوں لڑکیاں انسٹاگرام پر ایکٹو ہوگئیں۔ چھوٹی بہن اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ چیٹ کرتی تھی اور انسٹاگرام کے ذریعے پیغامات بھی بھیجتی تھی۔ انسٹاگرام لوکیشن کی بنیاد پر پولیس دونوں لڑکیوں تک پہنچ گئی۔ وہ وائی فائی استعمال کر رہا تھا تاکہ پولیس اس کی لوکیشن کو درست طریقے سے ٹریس نہ کر سکے۔
لڑکیوں بھی ہو سکتی ہیں گرفتار
رانچی کے سینئر ایس پی چندن کمار سنہا نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران دونوں لڑکیوں نے بتایا کہ وہ اسماعیل کے لالچ میں گھر سے بھاگی تھیں۔ تاہم ایس ایس پی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر لڑکیاں اس پورے واقعہ میں کسی بھی معاملے میں ملوث پائی گئیں تو انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔ فی الحال دونوں لڑکیوں کی کونسلنگ کی جارہی ہے۔
تمام یار و مددگار گرفتار
اس پورے معاملے میں رانچی پولیس نے مرکزی ملزم اسماعیل سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ اسماعیل رائچور، کرناٹک کا رہنے والاہے۔ اس معاملے میں اسماعیل کی مدد کرنے والے چار دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں جنید عالم سکنہ ہند پیڑھی، رانچی، مظہر عالم ساکنہ رام گڑھ، عمران خان سکنہ گڑھوا اور کاشد فیروز سکنہ نالہ روڈ ہندی پیڑھی شامل ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.