لبنان میں نئے اسرائیلی حملے، میقاتی کا جنگ بندی کے لیے ‘اسرائیل پر دباؤ پر زور
بیروت 06 اکتو بر :(ایجنسی)بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پرتشدد خوفناک بمباری کی گئی۔اسرائیلی طیاروں نے وہاں کے کئی علاقوں پر درجنوں حملے کیے ہیں جس کے بعد الضاحیہ دھوئیں کی لپیٹ میں ہے۔دریں اثناء العربیہ/الحدث کے نامہ نگاروں نے اتوار کو اطلاع دی ہےکہ لبنان کے واحد بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ملانے والی ایک سڑک پر شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔
تیس سے زائد فضائی حملے
نامہ نگاروں کا مزید کہنا ہے اسرائیلی فوج نے 30 سے زیادہ حملے کیے۔ ان حملوں میں حارہ حریک، السفیر، المریجہ، الغبیری، برج البراجنہ اور شویفات العمروسیہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔نامہ نگاروں کے مطابق ایئرپورٹ روڈ پرحملوں میں غبیری میونسپلٹی کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ ایک دوا ساز کمپنی کو نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی۔ذرائع اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اسرائیلی ڈرون اب بھی دارالحکومت بیروت اور اس کے جنوبی مضافات پر پرواز کر رہے ہیں۔جب کہ انہوں نے وضاحت کی کہ ہوائی اڈہ اب بھی کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ ایئر لائنز واحد کمپنی ہے جو ہوائی اڈے کے قریب چھاپوں کے باوجود پروازیں چلا رہی ہے۔
لبنان میں نئے اسرائیلی حملے، میقاتی کا جنگ بندی کے لیے ‘اسرائیل پر دباؤ پر زور
لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اتوار کے روز دارالحکومت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی حملے کے بعد جنگ بندی کے لیے “اسرائیل پر دباؤ” ڈالنے کا مطالبہ کیا۔میکاتی نے کہا کہ انہوں نے جنگ بندی کے لیے امریکی اور فرانسیسی کوششوں کی حمایت کی جبکہ سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے بیروت کے جنوب میں ایک حملے کی اطلاع دی۔ اے ایف پی کے ایک صحافی نے ایک زبردست دھماکے کی آواز سنی اور جائے وقوعہ کے اوپر دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے۔
لبنان نے اتوار کو کہا کہ ملک سرکاری تعلیمی سال کا آغاز ملتوی کر رہا ہے کیونکہ اسرائیل نے لبنانی مزاحمتی گروپ حزب اللہ کے خلاف اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔وزیرِ تعلیم عباس حلبی نے کہا، “سکیورٹی خدشات” کے باعث دس لاکھ سے زائد طلباء کے لیے نئے سال کا آغاز اب چار نومبر کو ہو گا۔”