National

آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب ہوتے تو بی جے پی کو محض 40 لوک سبھا سیٹیں حاصل ہوتیں: آدتیہ ٹھاکرے

23views

شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ اگر حال ہی میں اختتام پذیر لوک سبھا انتخاب آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے ہوتے تو بی جے پی محض 40 سیٹیں ہی حاصل کر پاتی۔ آدتیہ ٹھاکرے نے یہ بیان ایک پریس کانفرنس میں دیا۔ انھوں نے اس دوران ممبئی شمال مغرب لوک سبھا سیٹ کے نتائج کو بھی دھوکہ دہی قرار دیا جہاں شیوسینا (یو بی ٹی) امیدوار امول کارتیکر کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے رویندر وائیکر نے 48 ووٹوں سے شکست دی۔

We held a press conference today to speak on the fraudulent process of election counting, that denied us a rightfully won seat.
We will fight the biased process legally.

Our fight for our democracy and constitution goes on, against all efforts to have unfair elections in our… pic.twitter.com/yfBtB5SW9a

— Aaditya Thackeray (@AUThackeray) June 17, 2024

رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے ہماری جیت ہم سے چھین لی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ممبئی شمال مغرب سیٹ کے انتخابی نتائج کو چیلنج دینے والی عرضی کے ساتھ عدالت کا رخ کرے گی۔

’یہ بے حد مشکل فیصلہ تھا‘، راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ چھوڑنے کا کیا اعلان، اب وہاں سے پرینکا گاندھی لڑیں گی الیکشن

قابل ذکر ہے کہ ممبئی میں ونرائی پولیس نے وائیکر کے رشتہ دار کے خلاف گوریگاؤں (جو وائیکر کے انتخابی حلقہ کا حصہ ہے) میں ایک پولنگ مرکز پر 4 جون کو عام انتخاب کا نتیجہ برآمد ہونے کے دن موبائل فون کا مبینہ طور سے استعمال کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر انل پرب کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں اندیشہ ہے کہ موبائل فون (جانچ کے دوران ضبط کیا گیا) بدل دیا گیا ہوگا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو دستیاب جانکاری کی بنیاد پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنی چاہیے اور کارتیکر کو فاتح قرار دینا چاہیے۔

Follow us on Google News