سابق انڈرورلڈ ڈان ارون گولی کی قبل از وقت رہائی کی درخواست، ہائی کورٹ کی 4 ہفتے میں فیصلہ لینے کی ہدایت
ممبئی: قتل کے ایک معاملے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے سابق انڈرورلڈ ڈان ارون گولی کے جیل سے قبل از وقت رہائی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ ارون گولی نے بمبئی ہائی کورٹ میں حکومت کے ایک سرکیولر کے حوالے سے اپنی قبل از وقت رہائی کی درخواست دی تھی، جس پر سماعت کرنے کے بعد عدالت نے آج (5 اپریل) حکومت کو 4 ہفتے کے اندر ارون گولی کی رہائی پر فیصلہ لینے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس ونے جوشی اور جسٹس ورشالی جوشی کی ڈویژن بنچ نے ارون گولی کی عرضی کو قبول کر لیا ہے۔ گولی کے وکیل میر نغمان علی نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ گولی کی درخواست پہلے اس بنیاد پر مسترد کر دی گئی تھی کہ ایک حکومتی نوٹیفکیشن مکوکا کے تحت سزا یافتہ افراد کو قبل از وقت رہائی کی پالیسی کے فوائد سے باہر رکھتی ہے۔
ارون گولی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وہ اب 69 سال کا ہو گیا ہے اور حکومت کے ہی ایک حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن قیدیوں کو 14 سال کی سزا ہو چکی ہے اور جن کی عمر 65 سال سے تجاوز کر چکی ہے، انہیں رہا کیا جا سکتا ہے۔ ارون گولی کے وکیل کے مطابق دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر گولی کی رہائی پر فیصلہ کرے، اس سے جیل سے اس کی قبل از وقت رہائی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ وہ 16 سال جیل میں قید ہے۔
واضح رہے کہ ارون گولی کا پورا نام ارون گلاب گولی ہے ۔ وہ جنوبی ممبئی کے بھائیکلہ سے قریب واقع ڈگڑی چال کا رہنے والا ہے۔ وہ 2004 سے 2009 کے درمیان بھائیکلہ حلقۂ اسمبلی سے ممبر اسمبلی بھی رہا۔ اسے 2008 میں شیوسینا لیڈر کملا کر جام سانڈیکر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، 2012 میں عدالت نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔