جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے سزا پر روک لگا دی
جدید بھارت نیوز سروس
رام گڑھ ، 15اکتوبر: جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے پہلے سابق ایم ایل اے ممتا دیوی کو بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے منگل کو رام گڑھ کے سابق ایم ایل اے کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ جس کے بعد کانگریس کارکنوں اور ممتا دیوی کے حامیوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ ہزاری باغ سول کورٹ میں واقع ایم پی۔ایم ایل اے کورٹ نے انہیں کل 7 سال کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد وہ اب دوبارہ فعال سیاست میں واپس آسکیں گی۔ دراصل گولابلاک کے ٹوناگاتو میں ان لینڈ پاور پلانٹ بنایا گیا تھا۔ اس کی تعمیر کے وقت بہت سے دیہاتی یہاں سے بے گھر ہو گئے تھے۔ ان لوگوں کو ہٹانے سے پہلے انہیں نوکری، معاوضہ اور ملازمت کی یقین دہانی کرائی گئی۔ انتظامیہ نے ان کی ہدایت کے مطابق کچھ لوگوں کو نوکریاں دیں لیکن گاؤں والوں کا الزام ہے کہ انہیں مناسب سہولیات اور روزگار فراہم نہیں کیا گیا۔ اس مطالبے کو لے کر 29 اگست 2016 کو اس وقت کی کونسلر ممتا دیوی اور راجیو جیسوال کی قیادت میں یہاں ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران اچانک پولیس اور آندولن کاریوں کے درمیان پتھراؤ ہوا اور آہستہ آہستہ یہ میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔ پولیس نے جوابی فائرنگ کی جس سے دو افراد ہلاک اور 43 زخمی ہو گئے۔ جس کے بعد آندولن کاریوں نے اس وقت کے سی او کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ اس سلسلے میں گولااور رجرپا تھانوں میں الگ الگ مقدمات درج کیے گئےتھے۔ ہزاری باغ سول کورٹ نے ممتا دیوی سمیت 13 کو مجرم قرار دیا تھا۔ اس کے بعد ہزاری باغ سول کورٹ میں واقع ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ کے جج پون کمار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے رام گڑھ کے سابق ایم ایل اے سمیت 13 ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی ۔ اسے آئی پی سی کی دفعہ 333 اور 307 کے تحت 5 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دفعہ 148 اور 332 کے تحت 2 سال قید کے ساتھ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس سزا پر روک لگا دی ہے۔