Friday, December 5, 2025
ہومEntertainmentونود کھنہ :بالی ووڈ کا ایک پُرعزم رہنما ، شاندار انسان اور...

ونود کھنہ :بالی ووڈ کا ایک پُرعزم رہنما ، شاندار انسان اور مقبول اداکار

یوم ولادت 6 اکتوبر کے موقع پر

ممبئی، 6 اکتوبر (یو این آئی) بطور ویلن اپنے کیئرئر کا آغاز کرنے والے اور پھر فلم انڈسٹری میں بطور ہیرو شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے صدابہار اداکار ونود کھنہ نے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیان اپنے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں ونودکھنہ ہندوستان کے شہر پشاور میں 6 اکتوبر 1946 کو ایک پنجابی ہندو خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق کھتری برادری سے تھا۔ ان کے والد کرشن چند کھنہ ٹیکسٹائل، رنگ اور کیمیکلز کے کاروبار سے وابستہ تھے، جبکہ ان کی والدہ کملہ ایک گھریلو خاتون تھیں۔ونود کھنہ کے تین بہنیں اور ایک بھائی تھا، پرمود کھنہ، جنہوں نے فلم دبنگ 3 جو سال 2019 می ریلیز ہوئی تھی میں ان کا کردار دوبارہ نبھایا، کیونکہ ونود کھنہ کی وفات فلم کی ریلیز سے پہلے ہو چکی تھی۔ان کی پیدائش کے کچھ ہی عرصے بعد ہندوستان کی تقسیم ہوئی، جس کے بعد ان کا خاندان پشاور چھوڑ کر بمبئی موجودہ ممبئی منتقل ہو گیا۔

ونود کھنہ نے گریجویشن کی تعلیم ممبئی سے مکمل کی۔ اسی دوران انہیں ایک پارٹی کے دوران ڈائریکٹر پروڈیوسر سنیل دت سے ملنے کا موقع ملا۔ سنیل دت ان دنوں اپنی فلم من کی بات کےلئے نئے چہرے کی تلاش میں تھے۔ انہوں نے فلم میں ونود کھنہ سے بطور معاون ہیرو کام کرنے کی پیش کش کی جسے ونود کھنہ نے بخوشی منظور کرلیا۔

اس فیصلے کے بعد گھر پہنچنے پر ونود کھنہ کو اپنے والد سے کافی ڈانٹ بھی سننی پڑی۔ یہاں تک کہ ونود کھنہ نے جب اپنے والد سے فلم میں کام کرنے کے بارے میں کہا تو ان کے والد نے ان پر بندوق تان لی اور کہا اگر تم نے فلموں میں کام کرنا شروع کیا تو میں تمہیں گولی ماردوں گا۔ بعد میں ونود کھنہ کی ماں کے سمجھانے پر ان کے والد نے ونود کھنہ کو فلموں میں دو سال تک کام کرنے کی اجازت دے دی اور کہا اگر فلم انڈسٹری میں کامیاب نہیں ہوئے تو گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانا ہوگا۔

سال 1968 میں ریلیز فلم من کی بات باکس آف پر ہٹ رہی۔ فلم کی کامیابی کے بعد ونود کھنہ کو آن ملو سجنا، میرا گاؤں میرا دیش، سچا جھوٹا، جیسی فلموں میں ویلن کا رول نبھانے کا موقع ملا لیکن ان فلموں کی کامیابی کے باوجود ونود کھنہ کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔

ونود کھنہ کو ابتدائی کامیابی گلزار کی فلم میرے اپنے سے ملی ۔ اسے محض ایک اتفاق ہی کہا جائے گا کہ گلزار نے اس فلم سے بطور ڈائریکٹر شروعات کی تھی۔ اسٹوڈینٹس پولیٹکس پر مبنی اس فلم میں مینا کماری نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ فلم میں ونود کھنہ اور شتروگھن سنہا کے درمیان ٹکراؤ دیکھنے لائق تھا۔

سال 1973 میں ونود کھنہ کو ایک مرتبہ پھر سے ڈائریکٹر گلزار کی فلم اچانک میں کام کرنے کا موقع ملا جو ان کے کیئرئر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ مزے کی بات ہے کہ اس فلم میں کوئی نغمہ نہیں تھا۔ سال 1974 میں ریلیز فلم امتحان ، ونود کھنہ کے فلمی کیئریر کی ایک اور سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ 1977 میں فلم امر -اکبر-انتھونی ونود کھنہ کی سب سے کامیاب فلموں میں ثابت ہوئی۔منموہن دیسائی کی ہدایت میں بنی یہ فلم کھویا پایا فارمولے پر مبنی تھی۔ تین بھائیوں کی زندگی پر مبنی اس ملٹی اسٹارر فلم میں امیتابھ بچن اور رشی کپور نے بھی اہم کردار ادا کئے تھے۔

سال 1980 میں فلم قربانی ونود کھنہ کے کیئرئر کی ایک اور سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ فیروز خان کی ہدایت میں بنی اس فلم میں ونود کھنہ کی دمدار اداکاری کے لئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ونود کھنہ 80 کی دہائی میں شہرت کی بلندیواں پر جاپہنچے اور ایسا لگنے لگا کہ سپر اسٹار امیتابھ بچن کو ان کی گدی سے وہ ہی اتار سکتےہیں لیکن ونود کھنہ نے فلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا اور آچاریہ رجنیش کے آشرم میں پناہ لے لی۔
سال 1987 میں ونود کھنہ نے ایک بار پھر سے فلم انصاف کے ذریعہ فلم انڈسٹری کا رخ کیا۔ 1988 میں فلم دیاوان ونود کھنہ کے فلمی کیریئر کی بہت اہم فلم ثابت ہوئی۔ حالانکہ یہ فلم باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔


فلموں میں کئی طرح کے کردار ادا کرنے کے بعد ونود کھنہ نے سماج سیوا کے لئے سال 1997 میں سیاست میں قدم رکھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر 1998 میں گرداس پور سے چناؤ لڑ کر لوک سبھا کے ممبر بنے۔ بعد میں انہوں نے کابینی وزیر کے طور پر بھی کام کیا۔ ونود کھنہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں بھی بی جے پی کے ٹکٹ پر گرداس پور سے چناؤ جیت کر پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ انہوں نے حکومت ہند میں مختلف وزارتوں میں خدمات انجام دیں، جن میں وزیر برائے ثقافت و سیاحت اور وزیر مملکت برائے امورِ خارجہ شامل ہیں، اور یہ عہدے انہوں نے وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دورِ حکومت میں سنبھالے۔


سال 1997 میں اپنے بیٹے اکشے کھنہ کو فلم انڈسٹری میں لانے کے لئے ونود کھنہ نے فلم ہمالیہ پتر بنائی۔ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی۔ ناظرین کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے ونود کھنہ نے چھوٹے پردے کی بھی جانب رخ کیا اور مہارانہ پرتاپ اور میرے اپنے جیسے سیریلوں میں اپنی کارکردگی کےجوہر دکھائے۔


وِنود کھنہ ایک ہندستانی اداکار، فلم پروڈیوسر اور سیاستدان تھے جو ہندی سنیما میں اپنے کام کے لیے جانے جاتے تھے۔ انہیں ہندی سنیما کے عظیم ترین اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ ایک اسٹائل اور فیشن آئیکون کے طور پر بھی پہچانے جاتے تھے۔ونود کھنہ نے اپنے چار دہائیوں پر مشتمل فلمی کیرئر میں تقریباً 150 فلموں میں اداکاری کی۔ ونود کھنہ نے اپنی دمدار اداکاری سے ناظرین کو بہت محظوظ کیا۔


ونود کھنہ کو 2 اپریل 2017 کو شدید ڈی ہائیڈریشن کے باعث ممبئی کے گڑگاؤں میں واقع سر ایچ این ریلائنس فاؤنڈیشن اسپتال و ریسرچ سینٹر میں داخل کیا گیا، جہاں وہ کچھ ہفتوں تک زیر علاج رہے۔ وہ 27 اپریل 2017 کو انتقال کر گئے۔ بعد میں انکشاف ہوا کہ وہ پیشاب کی نالی کے مہلک کینسر کے آخری مرحلے سے لڑ رہے تھے۔ سال2018 میں، انہیں بعد از وفات بھارت کے اعلیٰ ترین فلمی اعزاز “دادا صاحب پھالکے ایوارڈ” سے نوازا گیا، جو 65 ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں دیا گیا۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات