ہریانہ سول میڈیکل سروسز ایسو سی ایشن (ایچ سی ایم ایس اے) کی اپیل پر ریاست بھر کے کم از کم 2500 ڈاکٹرس غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔ اس وجہ سے جمعہ کو سرکاری اسپتالوں میں طبی خدمات بری طرح متاثر ہو رہی ہیں اور مریض علاج کے لیے در در بھٹکتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالانکہ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پوری ریاست میں 3000 سے زیادہ اضافی ڈاکٹرس کی تعیناتی کی گئی ہے۔ ڈاکٹر ایک ماہر کیڈر کی تشکیل، سینئر طبی افسران کی سیدھی بھرتی نہیں کرنے، پوسٹ گریجویٹ کورس کے لیے بانڈ رقم میں کمی اور اپنے مرکزی حکومت کے ہم منصب کے برابر ایک یقینی کیریر ترقی منصوبہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس درمیان ہریانہ کے وزیر صحت و خاندانی فلاح انل وج نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ سرکاری ڈاکٹرس کے ذریعہ کی گئی ہڑتال کے باوجود ریاست میں سرکاری طبی مراکز یا اسپتالوں میں آنے والے سبھی مریضوں کو مناسب طبی خدمات ملیں گی۔ محکمہ صحت نے مستقل سروس یقینی کرنے کے لیے تقریباً 3 ہزار ڈاکٹرس کا انتظام کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی سبھی طرح کی چھٹیاں رد کر دی ہیں۔