ریاستی حکومت نے وکلاء کی فلاح و بہبود کیلئےبہت سے فیصلے کیے :ایڈوکیٹ جنرل
جدید بھارت نیوز سروس
دیوگھر، 14ستمبر: ایڈوکیٹ جنرل راجیو رنجن کی آمد پر ڈپٹی کمشنر سہ ضلع مجسٹریٹ وشال ساگر نے گلدستہ دے کر ان کا استقبال کیا۔ اس کے علاوہ جی پی دیوگھر دھننجے منڈل اور موقع پر موجود ضلع کے وکلاء اور مختلف انجمنوں نے ایڈوکیٹ جنرل کا گلدستہ دے کر خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل راجیو رنجن کی طرف سے سبھی کو مطلع کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ریاست کے وکلاء کو ایک بڑا تحفہ دیتے ہوئے اپنی طرف سے ایڈوکیٹ ویلفیئر فنڈ کے ذریعے دی جانے والی پنشن کی رقم کا پچاس فیصد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 6 ستمبر بروز جمعہ کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں حکومت نے وکالت سے متعلق کئی فیصلے کیے، جس کے تحت 65 سال کی عمر کے بعد اپنا لائسنس سرنڈر کرنے والے وکلاء کو ایڈووکیٹ ویلفیئر فنڈ کے ذریعے فی الحال 7 ہزار روپے کی بجائے 14 ہزار روپے ملیں گے۔ اس میں حکومت کی طرف سے سات ہزار روپے دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ نئے لائسنس یافتہ وکلاء کو حکومت کی طرف سے تین سال تک ایڈووکیٹ ویلفیئر فنڈ کے ذریعے وظیفہ دیا جائے گا۔ وظیفہ کی رقم 5000 روپے ہوگی جس میں پچاس فیصد حصہ حکومت کی طرف سے ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے 5 لاکھ روپے تک مفت ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ریاست کے تقریباً 15 ہزار رجسٹرڈ وکلاء اس سے مستفید ہوں گے۔ ایسے میں جھارکھنڈ حکومت کا یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے، جو پورے ملک میں صرف جھارکھنڈ ریاست میں لاگو ہے۔ ہم سب جھارکھنڈ حکومت کے اس تاریخی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اور ایڈوکیٹ سوسائٹی کی جانب سے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور ان کی حکومت کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہوئے، انہوں نے ہیمنت سورین اور ان کے کابینہ کے ساتھیوں کے ساتھ ساتھ حکومت کے محکمہ قانون کے پرنسپل سکریٹری ایڈوکیٹ جنرل کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکیموں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کرکے وکلاء کو جوڑنے کی کوشش کی جائے گی، تاکہ زیادہ سے زیادہ وکلاء اس کا فائدہ حاصل کرسکیں۔