دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو نہیں ملی راحت، عبوری ضمانت کی عرضی خارج، عدالتی حراست میں بھی توسیع
دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کے روز وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ کیجریوال نے صحت کی بنیاد پر میڈیکل ٹیسٹ کے لیے عدالت میں عرضی داخل کر 7 دن کی عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا تھا، جسے عدالت نے خارج کر دیا۔ راؤز ایونیو کورٹ کی اسپیشل جج کاویری باویجا اب 7 جون کو ان کی مستقل ضمانت عرضی پر سماعت کریں گی۔
آج وزیر اعلیٰ کیجریوال تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ جج کاویری باویجا نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیجریوال کی عدالتی حراست میں 14 دنوں کی توسیع بھی کر دی۔ اب وہ 19 جون تک جیل میں رہیں گے۔
واضح رہے کہ ای ڈی کی نمائندگی کر رہے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے پچھلی بار کہا تھا کہ ضمانت عرضی منظور کرنے لائق نہیں ہے۔ انھوں نے انتخابی تشہیر کے لیے عبوری ضمانت کے غلط استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے کیجریوال کے رویہ کی تنقید کی تھی۔
سینئر وکیل این ہری ہرن کی قیادت میں کیجریوال کے فریق دفاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ذیابیطس اور دیگر صحت سے متعلق مسائل کے سبب عبوری ضمانت عرضی ضروری تھی۔ ای ڈی نے اس پر دلیل دی تھی کہ کیجریوال کا میڈیکل ٹیسٹ جیل میں کرایا جا سکتا ہے۔ ان پر خود سپردگی سے بچنے کی کوشش کا الزام ہے۔