National

آئین ہند کے شاندار سفر کے 75 سال پر لوک سبھا میں بحث

22views

آئین شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے، کانگریس نے اسے ہائی جیک کر لیا: راجناتھ

نئی دہلی، 13 دسمبر ( یو این آئی ) وزیر دفاع اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان کا آئین تمام طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے ہے اور سب کو مساوی حقوق دیتا ہے، غریبوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کی اجازت دیتا ہے لیکن آج ایک پارٹی اس آئین کو ‘ہائی جیک کرنا چاہتی ہے، اسے اپنی اجارہ داری سمجھتی ہے اور موقع ملتے ہی اس آئین کی توہین کرتی ہے ‘آئین ہند کے شاندار سفر کے 75 سال پر لوک سبھا میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا آئین تمام شہریوں کو مساوی حقوق دیتا ہے اور ملک کی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ آئین میں کمل کا پھول اور بھگوان رام کی تصویر ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارا آئین ہماری روایت اور وراثت کا نگہبان ہے اور مودی حکومت ان اقدار پر عمل کرتے ہوئے ملک کی ترقی کے لیے سب کو ساتھ لے کر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئین کو اپنانے کے 75 سال مکمل ہونے پر آج پارلیمنٹ میں بحث ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے آزادی پسندوں اور عام ہندوستانیوں نے جو خواب دیکھا تھا اس دن پورا ہوا۔ اسی دن یعنی 26 نومبر کو حکومت ہند نے اپنا آئین منظور کیا اور ملک میں بادشاہت اور برطانوی نظام کا خاتمہ ہوا اور جمہوریت وجود میں آئی۔ اس موقع پر ایوان اور اہل وطن کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں حصہ لینے والے عظیم محب وطن لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ہمارا آئین آفاقی ہے جو شہریوں کو آئینی اور بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے۔ ہمارا آئین، سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی پہلوؤں کو چھوتے ہوئے، ملک کو سب کو مساوی حقوق دینے کا راستہ فراہم کرتا ہے اور سب کو مل کر کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ آئین مذہب اور فرض ادا کرنے کا حق دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین ہندوستان کو ایک مثالی ملک بنانے، قومی یکجہتی، ملک کی ترقی، شہریوں کے وقار کو محفوظ بنانے اور ملک کی اقتصادی اور ثقافتی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ ہے۔ ہمارا آئین تمام شہریوں کی فلاح و بہبود کی اجازت دیتا ہے اور اس کے نتیجے میں ملک کے غریب گھرانے میں پیدا ہونے والا شخص ملک کا وزیراعظم اور صدر بن سکتا ہے۔ یہ آئین ہندوستان کے شہریوں کی امنگوں کو پورا کرتا ہے اور انہیں عزت کے ساتھ جینے کا حق دیتا ہے۔ آئین اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کے شہریوں کے حقوق کی کبھی خلاف ورزی نہ ہو اور تمام مذاہب کے لوگوں کو مساوی حقوق حاصل ہوں۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ کچھ عرصے سے ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ ملک کا آئین صرف ایک پارٹی کا ہے اور اس میں صرف اس کا حق ہے۔ آج آئین کے تحفظ کی بات ہو رہی ہے لیکن سب سمجھتے ہیں کہ کس نے آئین کا تحفظ کیا اور کس نے آئین کی توہین کی ہے۔ کانگریس نے آئین میں تبدیلی کی کوشش کی اور یہ تبدیلی جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور منموہن سنگھ کی حکومتوں میں ہوئی۔ آئینی ترمیم کے نام پر کانگریس کی حکومتوں نے آئین کو بدلنے کا کام کیا ہے۔ پہلی آئینی ترمیم میں کانگریس حکومت کو پریس میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور 1950 میں کانگریس حکومت نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ آج جو کانگریس آئین کے گن گا رہی ہے، اس نے 1951 میں عام انتخابات ہونے سے پہلے ہی شہریوں کے حقوق کو دبانے کا کام کیا ہے۔ آئین کے نفاذ کے بعد کانگریس نے بنیادی حقوق کو کمزور کر دیا ہے اور آئین کے خالق بابا صاحب امبیڈکر زندگی بھر اس کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔انہوں نے کانگریس پر طنزیہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے کبھی آئین پر یقین نہیں کیا، وہ اپنی جیب میں آئین کی کاپی رکھتے ہیں اور اس کی اہمیت کو نہیں سمجھتے، جب کہ بی جے پی آئین کو اپنی جیب میں نہیں بلکہ ماتھے پر رکھتی ہے۔ . ہمارے اعمال میں آئین نظر آتا ہے۔ ہماری حکومت نے پچھلے دس برسوں میں جتنی بھی ترامیم کیں ان کا مقصد عوام کے حقوق کو مضبوط کرنا ہے۔ بی جے پی نے جو بھی قانون بنایا ہے اس میں سب کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس آئین نے بی جے پی حکومت کو دفعہ 370 کو ہٹانے کا اختیار دیا ہے۔ ہم نے ملک میں وفاقیت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ ہم نے آئین کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھایا ہے اور اسے مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ سیاسی کرپشن کی روک تھام کے لیے پارٹی مخالف قانون کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں ایک ترمیم کی گئی تھی، جس میں اگر کوئی مجرم شخص ایک بار بھی اعلیٰ آئینی عہدہ پر فائز ہو تو اس کے تمام جرائم کو معاف کر دیا جاتا تھا۔ یہ ایک بار پھر عوام کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی کوشش تھی، لیکن آج کانگریس پارٹی آئین کی کاپی لے کر گھوم رہی ہے، سیاست کر کے آئین کو بچانے کی بات کر رہی ہے، لیکن آئین پر عمل نہیں کرتی ہے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں میں آئین کو بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابا صاحب نے کہا تھا کہ پہلے ہم انگریزوں پر الزام لگاتے تھے لیکن اب آئین ہمارا ہے اور ہم آزاد ہیں اس لیے اب ہمارے پاس کوئی بہانہ نہیں ہے اور آئین کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور اسے متاثر نہیں ہونے دینا ہے اور آئین کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے۔ یہ فرض کسی دوسرے فرض سے کم نہیں ہونا چاہیے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.